Book Name:Khudkshi Par Ubharny Waly Asbaab

ہوتی ہے۔ ٭صَبْر کرنے پر اللہ پاک کی رحمتیں نصیب ہوتی ہیں۔٭ صَبْر سے دنیا بھی بہتر ہوتی ہے آخرت بھی سنور جاتی ہے۔٭ ربِ کریم نے قرآنِ مجید میں نوے (90)سے زیادہ مقامات پر صبر کا ذکر فرمایا ہے اور اکثر درجات اور بھلائیوں کو صبر سے منسوب کیا ہے اور انہیں صبر کا پھل قرار دیا ہے اور صابروں کے لئے ایسے انعامات رکھے ہیں جو کسی اور کے لئے نہیں رکھے۔(مکاشفۃ القلوب ،ص۴۹۹)٭عبادات میں سے صبر ہی ہے جس کی نسبت اللہ  پاک نے اپنی طرف فرمائی ہے اور صابرین کے ساتھ ہونے کا بھی وعدہ فرمایا ہے۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

وَ اصْبِرُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَۚ(۴۶) (پ۱۰،الانفال:۴۶)                   

تَرجمۂ کنزُالایمان:اور صبر کرو بیشک اللہ  صبر والوں کے ساتھ ہے۔

صبر اور ہمارا معاشرہ

افسوس! آج ہم صبر سے بہت دور ہو چکی ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ ایک تعداد ذہنی دباؤ کا شکار ہے تو ایک تعداد ڈپریشن جیسے مرض میں مبتلا ہے۔ صبر کا دامن چھوڑ بیٹھنے کا ہی نتیجہ ہے کہ ہمارے معاشرے  میں بلڈ پریشر جیسا مہلک مرض بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ صبر سے دوری کی وجہ سے  بعض انتِہائی غُصِیلے اور جذباتی بد نصیب اَفرادگھریلوجھگڑوں، تنگدستیوں، قرضداریوں، بیماریوں، مصیبتوں،  کاروباری پریشانیوں اور شادی میں رُکاوٹوں یا امتِحان میں ناکامیوں وغیرہ کے سبب پیدا ہونے والے ذِہنی دباؤ (TENSION) کے باعِث خودکُشی کرڈالتے ہیں ۔خود کشی اور دیگر کئی گناہوں سے بچنے کا ایک بہترین ذریعہ صبر کی عادت اپنانا ہے۔ آئیے! صبر کا جذبہ بڑھانے اور گناہوں سے خود کو بچانے کےلیے صبر کی فضیلت پردو احادیثِ مبارکہ سنئے:

1)  رَسُولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک فرماتا ہے: جب میں بندۂ مؤمن کی