Book Name:Muashry Ki Islaah

مُعاشرے میں گویا رچ بس چکی ہیں۔ ذرا سوچئے! جب ترقی کرنے کا راز کثرت سے جھوٹ کو سمجھا جائے گا،جب مال میں برکت کثرت سے جھوٹ کو سمجھا جائے گاتو معاشرہ کیسی ترقی کرے گا؟ جھوٹ بولنے کی سزا بہت بھیانک(Frightful)  ہے۔

جھوٹ کی سزا

       چنانچہ نُورکے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَرصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اِرْشاد فرمایا:خَواب میں ایک شَخْص میرے پاس آیا اور بولا:چلئے!میں اُس کے ساتھ چَل دِیا، میں نے دو(2)آدَمی دیکھے، ان میں ایک کھڑا اور دُوسرا بیٹھا تھا ، کھڑے ہوئے شَخْص کے ہاتھ میں لَوہے کا زَنْبُورتھا،جسے وہ بیٹھےشَخْص کے ایک جَبڑے میں ڈال کر اُسے گُدّی تک چِیر دیتا، پھر زَنْبُورنکال کر دُوسرے جَبْڑے میں ڈال کر چِیْرتا، اِتنے میں پہلے والاجَبْڑا اپنی اَصْلی حالت پرلَوٹ آتا، میں نے لانے والے شَخْص سے پُوچھا: یہ کیا ہے؟اُس نے کہا: یہ جُھوٹا شَخْص ہے، اِسے قِیامت تک قَبْر میں یہی عذاب دیا جا تا رہے گا۔( مساویٔ الاخلاق للخرائطی، باب ماجاء فی الکذب وقبح مااتی بہ اھلہ، ص: ۷۶،حدیث : ۱۳۱،جھوٹا چور، ص:۱۴)

مشہور بُزرگ حضرتِ سَیِّدُناحاتِم اَصَمّ بلخیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ ”جھوٹا“دوزخ میں کُتّے کی شَکْل میں بدل جائے گا۔(تنبیہ المغترین، ص: ۱۹۴، از جھوٹا چور:۱۰)

خَطاؤں کو میری مِٹا  یاالٰہی                                   مجھے نیک خَصْلت بنا یاالٰہی

مجھے غیبت و چُغلی و بَدگمانی                                   کی آفات سے تُو بچا یاالٰہی

زبان اور آنکھوں کا قُفلِ مدینہ                            عطا ہو پئے مُصْطَفٰے یاالٰہی

(وسائلِ بخشش، ص:۱۰۱،۱۰۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد