Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

عشاء کے وضو سےفجرکی نماز ادافرمائی، ٭اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تو فوراً وضوفرماتے اور دو رکعت نمازنفل پڑھا کرتے۔(بہجة الاسرار،ذکرطریقه ، ص ۱۶۴ملخصاً)

غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ اور ہمارا کردار

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! غور کیجئےایک طرف تو ہمارے سامنے سرکارِ غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی مقدس حیات ہے جبکہ دوسری طرف ہم اپنے حال پر بھی نظر کریں۔ ٭غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ   کا معمول تھا کہ دن و رات عبادت میں گزارا کرتے جبکہ ہم اپنی زندگیاں نہ جانے  کن کن فُضول کاموں میں برباد کر رہی ہیں  ،٭ غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ  بہت بڑے ولی اللہ ہونے کے باوجود آخری عمر تک عبادت کرنے اور نیکیاں کمانے میں مصروف رہے، جبکہ ہم میں سے ایسی بھی ہیں جواپنی  ساری زندگی غفلت میں  گُزار کر بُڑھاپے میں بھی نیکیوں کی طرف مائل نہیں ہوتیں  ، ٭غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے ساری زندگی اپنے نانا جان، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنتوں کی اتباع میں گزاری جبکہ ہم نِت نئے فیشن اور دنیا کی رنگیوں میں مگن ہیں۔ الغرض ! ہمارا حال یہ ہوگیا ہے کہ ہم نے زندگی کو کھیل کود سمجھ لیا ہے اور اپنے اَسلاف کے طریقے سےبہت دور ہو گئی  ہیں، ہمیں چاہیے کہ آج  میسر آنے والی ان چند سانسوں کو غنیمت جانیں اور خوابِ غفلت سے بیدار ہو کر عبادت میں زندگی گزاریں۔

عبادتِ الٰہی کی برکتیں

یاد رکھئے! اللہ پاک کی  کثرت سے عبادت کرنا انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کا  شیوہ ہے،اللہ پاک کی عبادت کرنا اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن کا طریقہ ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا دل میں محبتِ الٰہی کے