Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی  ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

ان کی سنَّت کا جو آئنہ دار ہے                               بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے

(وسائلِ بخشش،ص۴۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیعت   ہونے کے  مدنی  پھول

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! آیئے بیعت ہونے کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کر تی  ہیں:٭دنیا میں کسی صالح کو اپنا امام بنالیناچاہے شَرِیْعَت میں تقلید کرکےاور طریقت میں  بَیْعَت کرکے  تاکہ حَشْر اچھوں کے ساتھ ہو۔(آداب مرشد کامل،ص۱۳)٭ایمان کی حفاظت کا ایک ذریعہ کسی مرشِد کامل سے مرید ہونا بھی ہے۔(آداب مرشد کامل،ص۱۲)٭شیخ جامع شرائط کے ہاتھ پر بیعت سنت متوارثہ مسلمین ہےاور اس میں بے شمار منافع و برکت دین و دنیا و آخرت ہیں۔(فتاوی رضویہ ۲۶/۵۷۵) ٭پیر اُمورِ آخِرت کے لئے بنایا جاتا ہے تاکہ اُس کی راہنمائی اور باطنی توجّہ کی بَرَکت سے مُرید اللہ  پاک و رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ناراضگی والے کاموں سے بچتے ہوئے رِضائے رَبُّ الانام کے مَدَنی کام کے مطابق اپنے شب و روز گزار سکیں۔(آداب مرشد کامل،ص۱۳)٭جوشخص کسی شیخ جامع شرائط کے ہاتھ پربیعت ہوچکاہوتودوسرے کے ہاتھ پربیعت نہ چاہئے(فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۷۹) ٭حضور غوثِِ پاک رَضِیَ اللہُ


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵