Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا خوفِ خدا

جیساکہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے بارے میں منقول ہے کہ آپ خوفِ خدا  کے سبب اکثر گریہ وزاری فرماتے،نماز میں خوفِ خدا سےمُتَعَلِّق آیات سُن کرآپ کی حالت غیر ہوجاتی تھی۔ آپ کےشہزادےصحابیِ رسول،حضرت سَیِّدُناعبدُاللہ بن عمررَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتےہیں کہ میں نے اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے پیچھے نماز ادا کی تو میں نے 3 صفوں کے پیچھےسےآپ کےرونےکی آوازسُنی۔(حلیۃ الاولیا،عمر بن الخطاب، ۱/۸۸،رقم :۱۳۴) ایک بار آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے زمین سے ایک مٹی کا ڈھیلا اٹھایا اور فرمایا: ”اے کاش! میں مٹی کا ڈھیلا ہوتا، اے کاش! میری ماں نے مجھے نہ جَنا ہوتا، اے کاش! میں کچھ بھی نہ ہوتا، اے کاش !میں  کوئی بُھولی بِسری شے ہوتا۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ، کتاب الزہد، کلام عمر بن خطاب، ۸/۱۵۲، حدیث:۳۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اپنے ایمان کی فکر کیجئے

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! سُناآ پ نے کہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ خوفِ خدا کےسبب اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے بطورِ عاجزی مٹّی کا  ڈَھیلا بننےکی خواہش کررہے ہیں ،کیونکہ مٹّی کو بُرے خاتمے کا  خوف نہیں ہوتا، اُسے  نَزع کی سختیوں، قبر کی  وَحشتوں اورجہنَّم کی سزاؤں سے واسِطہ نہیں پڑے گا۔غور کیجئے کہ جب حضرت سَیِّدُنا  فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُقطعی جنّتی ہونے کے باوجود اللہ  پاک کی خُفیہ تدبیر سےبے خوف نہیں، تو ہمیں اللہ  پاک کی خُفیہ تدبیر کا کس قدر خوف ہونا چاہیے اور ہمیں اپنے ایمان کی سلامتی کی کتنی زیادہ فکرکرنی چاہیے ۔افسوس! کہ آج مسلمانوں کی ایک تعداد ہے جو دنیا