Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

کچھ واقعات سننے کے ساتھ دیگر اولیائے کرام کی عبادت و ریاضت سے متعلق بھی سنیں گی ۔ ضمناً عبادتِ الٰہی کی اہمیت اور اس کے فوائد سے متعلق کچھ مدنی پھول بھی سننے کی سعادت پائیں گی ۔ غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اور دیگراولیائےکرام میں پائے جانے والے ایک اور نیک وصف ”خوفِ خدا“ سے متعلق بھی کچھ واقعات بیان کئے جائیں گے۔ ساتھ ہی خوفِ خدا کی اہمیت (Importance) اور اس کے فوائد بھی ذکر کئے جائیں گے۔ اس کے بعد علمِ دین کی اہمیت اور بزرگانِ دین کے بچپن ہی سے علمِ دین سیکھنے کے کچھ واقعات بھی پیش کئے جائیں گے۔اللہ کرے کہ دِلجمعی کے ساتھ ہم اوّل تاآخر  اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ بیان سُننے کی سعادت حاصل کریں۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غوث پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اور کثرتِ عبادت

حضرت شیخ محمد بن اَبُوالْفَتح ہَرَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں کچھ راتیں حضور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہا۔ ان راتوں میں آپ کا یہ معمول  میں نے دیکھا کہ تہائی رات تک نفل پڑھتے اور پھر ذِکرُو اَذکار میں مصروف ہو جاتے، پھر کچھ اوراد و وظائف پڑھتے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کبھی آپ کا جسم کمزور(Weak)  ہو جاتا، کبھی صحت مند، کسی وقت میری نگاہوں سے غائب ہو جاتے، پھر تھوڑی دیر بعد آجاتے اور قرآنِ کریم پڑھتے، یہاں تک کہ رات کا دوسرا حصہ گزر جاتا، سجدے بہت طویل کرتے، اپنے چہرے کو زمین پر رکھتے، تہجد ادا فرماتے اور مراقبہ ومشاہدہ میں طلوعِ فجر تک بیٹھے رہتے، پھر نہایت عجز ونیاز اور خشوع سے دعا مانگتے، اس وقت آپ کو ایسا نُور ڈھانپ لیتا کہ نظروں سے غائب ہو جاتے، یہاں تک کہ نمازِ فجر کے لیے درِدولت  سے باہر نکلتے۔(بہجة  الاسرار ص۱۶۴، ملخصاً)