Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

پیدا ہونے کا سبب(cause) ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا شیطان کے چُنگل   سے نکلنے کا طریقہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا قُربِ الٰہی پانے کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا گناہوں کے مرض سے شفا پانے کا ذریعہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا ظاہر وباطن کی اصلاح کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا روح کی تازگی کا باعث ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا دِلوں کے اطمینان  کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا شریعت کو مطلوب ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا ہر بندۂ مومن پر حق ہے اور اللہ پاک کی عبادت کرنا انسان کے پیدا کرنے کا مقصد ہے۔ جیسا کہ پارہ 27 سورۃ الذٰرِیٰت آیت نمبر 56میں اللہ  پاک انسان کے مقصدِ حیات کو بیان کرتے ہوۓ ارشاد فرما تا ہے:

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) (پ۲۷، الذّٰرِیٰت:۵۶)                                                                                        

ترجمۂ کنز الایمان:اور میں نے جِن اور آدمی اتنے ہی(اسی)لئے بنائے کہ میری بندگی کریں۔

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! اس آیتِ مبارکہ میں واضح بیان ہے کہ انسانوں اور  جِنّوں کو اللہ  پاک کی عبادت کے لئے پیدا کیا گیا ہے، اور جب ہمارے خالق و مالک اللہ  کریم نے ہمیں ہماری تخلیق کا مقصد (Purpose)بتا دیا ہے تو اب ہم پر بھی  لازم ہے کہ ہم اس مقصد کو پانے میں مصروف ہو جائیں  اور خوب خوب اللہ پاک کی عبادت کریں۔

اگر ہم بزرگانِ دین کی سیرتوں کا جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ ٭اللہ  پاک کے تمام نیک بندے عبادت و ریاضت کے شیدائی ہوتے تھے،٭ان کے شب و روز عبادت و بندگی میں بسر ہوتے، ٭ہر وقت یادِ الٰہی میں منہمک رہنا ان کا محبوب  ترین مشغلہ  ہوتا۔آئیے! ذوقِ عبادت بڑھانے اور