Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

جس کا قلم پانی کے بہاؤ کے الٹی طرف بہنا شروع کر دے وہ کفالت کا حق دار ہو گا۔ سب نے اپنا اپنا قلم پانی میں ڈال دیا،حضرت زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام کا قلم اُلٹی طرف بہنا شروع ہو گیا،تو اس طرح حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہا آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی پرورش میں آگئیں۔(تفسیر کبیر، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۴۴، ۳/۲۱۹) صرط الجنان، ۱/۴۷۳)

حضرت مریم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  کی پرورش اور جنتی پھل

       حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا دوسرے بچوں کے مقابلے میں بہت تیزی کے ساتھ بڑھتی رہیں۔ اللہ  پاک نے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کو بہت عظمت عطا فرمائی۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے پاس بے موسم کے پھل آتے جو جنت سے اُترتے،حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے کسی عورت کا دودھ نہ پیا۔ جب حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے پاس جاتے تو وہاں بے موسم کے پھل پاتے۔ایک مرتبہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا سے سوال کیا: یہ پھل تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے؟ تو حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے جواب دیا:یہ اللہ  پاک کی طرف سے ہے۔ حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے یہ کلام اس وقت کیا جب وہ جُھولے میں پرورش پارہی تھیں۔حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام نے جب یہ دیکھا توخیال فرمایا ،جو پاک ذات حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کو بے وقت بے موسم اور بغیر ظاہری سبب کے میوہ عطا فرمانے پر قادر ہے وہ بے شک اس پر بھی قادر ہے کہ میری بیوی کو نئی تندرستی دیدے اور مجھے اس بڑھاپے کی عمر میں اولاد کی امید ختم ہوجانے کے بعد بیٹا عطا فرمادے۔ اس خیال سے آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے وہیں یعنی بَیْتُ الْمَقْدِسکی محراب میں دروازے بند کرکے پاکیزہ اولادکی دعا مانگی۔(تفسیرخازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۳۷، ۱/۲۴۶) جب آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اولاد کی دعا مانگی اس وقت آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر ایک سو بیس (120)سال کی ہوچکی تھی اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی زوجہ کی عمر