Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

کتاب السب المعاش ،۲/۱۱۱)

                                                صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام کی حیات کی چند جھلکیاں

      میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!ہم حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں سن رہے تھے۔حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام اپنےوقت کے بَیْتُ الْمَقْدِس کےتمام عالِموں اورعبادت گزاروں کےامام تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَامحضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکی والدۂ  محترمہ حضرت بی بی مریمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکےخالوتھے،آپعَلَیْہِ السَّلَامکو اللہ  کریم نے نُـبُوّت  کےشرفسے نوازا تھا۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن ،ص۶۵،۶۶ملخصاً)

       آئیے !آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کااولاد کے لئے دعا کرنے  کا واقعہ سنتے ہیں :

       منقول ہے: حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَاماور حضرت عمران رَضِیَ اللہُ عَنْہُ دونوں ہم زُلف تھے(یعنی دونوں کے سُسر ایک تھے)۔ حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَامکی اَہلیہ کا نام ایشاع تھا جبکہ حضرت عمران رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی اہلیہ کا نام حَنَّہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا تھا۔ ایک زمانے تک حضرت حَنَّہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے ہاں اولاد نہیں ہوئی یہاں تک کہ بڑھاپا آگیا اور مایوسی ہوگئی، ایک روز حضرت حَنَّہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَانے ایک درخت کے سائے میں ایک چڑیا دیکھی جو اپنے بچےکو دانہ کھلا رہی تھی۔ یہ دیکھ کر آپ  رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے دل میں اولاد کا شوق پیدا ہوا اور بارگاہِ الٰہی میں دعا کی:اے ربِّ کریم!اگر تو مجھے بچہ دے تو میں اس کو بَیْتُ الْمَقْدِس کا خادم بناؤں گی اور اس خدمت کے لیے حاضر کردوں گی۔ اس زمانے میں بَیْتُ الْمَقْدِس کی خدمت کے لیے صرف لڑکوں کودیا جاتا تھا اور لڑکیاں اس قابل نہیں سمجھی جاتی تھیں۔ جب انہوں نے یہ نذر مان لی تو ان کے شوہر حضرت عمران  رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو شدید فکر ہوئی، اس لیے انہوں نے فرمایا: