Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

عَلَیْہِ السَّلَامسے پہلے کسی بھی شخص کا نام یحییٰ نہیں رکھا گیا۔ (تاریخِ دمشق، ۶۴/۱۶۹ملتقطا)  حضرت سَیِّدُناابنِ عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُما فرماتےہیں:حضرت سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَاموالِدَین کی بہت فرمانبرداری کرتے تھے۔ اللہ پاک کی اِطاعت و فرمانبرداری کرنےوالے تھے۔اللہ پاک نے انہیں بچپن ہی میں عقل وسمجھداری سے نواز دیا تھا۔ (تاریخ دمشق، ۶۴،۱۷۳)آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے بچپن میں جب بچے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو کھیلنے کے لیے بلاتے تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام فرماتے: ہم کھیل کود کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔(تاریخ دمشق، ۶۴/۱۸۳) حضرت  سیدنایحییٰ عَلَیْہِ السَّلَامخوفِ خدا سے ہمیشہ بے قرار رہتے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام  اتنا کثرت سے روتے کہ مسلسل آنسو بہنے کہ وجہ سےآپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے گال مبارک پر نشان پڑ گئے تھے،جیسا کہ

شجر و حجر بھی رونے لگتے

       دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”خوفِ خدا“ کےصفحہ نمبر 45 پر لکھا ہے:حضرت سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام جب نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو(خوفِ خدا کے سبب)اِس قَدَر روتے کہ دَرَخت اور مِٹّی کے ڈَھیلے بھی ساتھ رونے لگتے، حتّٰی کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَامکے والِدِمُحترم حضرت سَیِّدُنا زَکَرِ یّا عَلَیْہِ السَّلَامبھی دیکھ کر رونے لگتے یہاں تک کہ بے ہوش ہوجاتے۔مسلسل بہنے والے آنسوؤں کے سبب حضرت سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَامکے بابَرَکت گالوں پر زَخم ہوگئے تھے۔والِدَہ ماجِدہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا آپ عَلَیْہِ  السَّلَام کے پاکیزہ گالوں پر اُون سے بنی ہوئی پَٹّیاں چپٹا دیتی تھیں۔جب بھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رونا شروع کر دیتے،جس کے نتیجے میں وہ اُونی پَٹّیاں بھیگ جاتیں۔والِدۂ مُحترمہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا انہیں خشک کرنے کے لئے جب نِچوڑتیں اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی آنکھوں سے نکلنے والے پانی کو اپنی ماں کے بازو پر گرتا ہوا دیکھتے تو بارگاہِ الٰہی میں اِس طرح عرض