Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)،6دسمبر 2019ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

قبرِستان کی حاضِری کےبقیہ   مَدَنی پھول

       ٭مزارشریف یا  قَبْر کی زیارت کیلئے جاتے ہوئے راستے میں فُضُول باتوں میں مشغول نہ ہو (ایضاً)قَبْر کو بوسہ نہ دیں،نہ قَبر پر ہاتھ لگائیں۔(فتاویٰ رضویہ،۹/۵۲۲،  ۵۲۶)بلکہ قَبْرسے کچھ فاصلے پر کھڑے ہو جائیں٭قَبْرکو سجدۂ تعظیمی کرناحرام ہے اور اگر عبادت کی نیِّت ہوتوکفر ہے(فتاویٰ رضویہ،۲ ۲ /۴۲۳ ماخوذ اً)٭قبرِستان میں اُس عام راستےسےجائے،جہاں ماضی میں کبھی بھی مسلمانوں کی قبریں نہ تھیں٭جوراستہ نیابناہواہو اُس پرنہ چلے۔ ’’رَدُّالْمُحتار‘‘ میں ہے:(قبرِستان میں  قبریں پاٹ کر) جونیا راستہ نکالاگیا ہو اُس پرچلناحرام ہے۔(رَدُّالْمُحتار،۱ /۶۱۲)بلکہ نئے راستے کا صِرف گمان ہو تب بھی اُس پر چلناناجائز وگناہ ہے۔(دُرِّ مُختار، ۳/۱۸۳)٭کئی مزاراتِ اولیا پر دیکھا گیا ہے کہ زیارت کے لئے آنے والوں کی سَہولت کی خاطر مسلمانوں کی قبریں توڑ پھوڑکرکےفرش بنادیاجاتا ہے،ایسے فرش پر لیٹنا، چلنا،کھڑا ہونا ، تِلاوت اور ذِکرو اَذکار کیلئے بیٹھناوغیرہ حرام ہے،دُور ہی سے فاتِحہ پڑھ لیجئے٭ زیارتِ قبر میّت