Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

ہے ان تمام سے بعدِوفات بھی  مدد طلب کی جاسکتی ہے۔اِسی طرح بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعینکا فرمان ہے:چار(4)بُزرگ وہ ہیں جو اسی طرح معاملات میں اختیار چلاتے ہیں جیسے  اپنی زندگی میں چلاتے تھے(وہ وصالِ ظاہری کے بعد زندگی سے)کئی گنا زیادہ اختیارچلاتے ہیں:حضرت سیدنا مَعروف کرخی،حضرت سَیِّدُنا شیخ عبد القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمَااوردو اِن کے علاوہ (یعنی حضرت سَیِّدُنا شیخ عقیل مُنْجِبی اور حضرت  سَیِّدُنا شیخ حیا بن قیس حَرّانیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمَا)ہیں۔(بہجۃالاسرار، ص ۱۲۴،لمعات التنقیح ، کتاب الجنائز،باب زیارۃ القبور،۴ / ۲۱۵،تحت  الباب:۸)

آئیے! اس ضمن میں ایسے  دو  ایمان افروز واقعات سنتے ہیں جن میں  اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعیننے بعدِوصال  اپنے مزارات  پر حاضری دینے والوں کی حاجت روائی فرمائی ،چنانچہ

بعدِ وصال حاجت روائی

حضرت سَیِّدُناحضرت شیخ عمرفاروثی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :مجھے کئی مرتبہ حضرت سَیِّدُنا امام رَفاعی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  کے مزارِ اقدس پر حاضری کی سعادت نصیب ہوئی،ایک مرتبہ تو ایسا بھی ہوا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  نے قبرِ مبارک سےبلندآواز سے میری ایک حاجت کے بارے میں فرمایا:جا!تیری حاجت پوری کردی گئی۔([1])

قرض معاف ہوگیا

حضرتِ سَیِّدُناحمیدی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِفرماتے ہیں:ایک بار مجھ پرقرض تھا،اسی پریشانی کے عالَم میں، میں حضرتِ سَیِّدُنا محمد بن جعفر حسینی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے مزار شریف پر حاضر ہوا اور وہاں بیٹھ کر کچھ دیر


 

 



[1]     جامع کرامات الاولیاء،۱/۴۹۱