Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ٭گھر دَرْس مُسَلمانوں کو بُرائیوں سےبچانے کا ذَرِیْعَہ ہے٭ گھر دَرْس بے نمازیوں کو نمازی بناتا ہے ٭ گھر دَرْس کی بَرَکت سے نیکیوں میں رَغْبَت پیدا ہوتی ہے٭ گھر دَرْس کی بَرَکت سے  مَدَنی کاموں کی دُھومیں مچ جاتی ہیں٭ گھر دَرْس نمازوں کی پابندی کا ذِہْن بنانےکے ساتھ ساتھ عِلْمِ دِیْن کی بہت سی باتیں سیکھنے سکھانے کا ذَرَیْعہ ہے اورلوگوں تک  عِلْمِ دِیْن کی باتیں پہنچانا،اَجْرو ثَواب کاکام ہے،چنانچہ

       نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:جوشخص میری اُمَّت تک کوئی اسلامی بات پہنچائےتا کہ اُس سے سُنَّت قائم کی جائے یا اُس سےبد مذہبی دُور کی جائے تو وہ جنَّتی ہے۔( حلیۃ الاولیاء،۱۰/۴۵، حدیث: ۱۴۴۶۶)

لہذا آپ بھی گھر  درس دینے کی نیت فرمالیجئے  آیئے ترغیب کے لئے ایک مدنی بہار ملاحظہ فرمایئےچنانچہ

دل کی کیفیت بدل گئی

     بابُ المدینہ (کراچی) کی اسلامی بہن کو ڈائجسٹ وغیرہ پڑھنے کا جنون کی حد تک شوق تھا ان کی زندگی میں  عمل کی بہار کچھ یوں  آئی، ان کے بڑے بھائی جو دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ تھے وہ مختلف رسائل لے کر گھر آتے جنہیں پڑھ کر انہیں مدنی ماحول سے انسیت ہوگئی،آہستہ آہستہ  دعوت اسلامی کے اجتماعات میں شرکت کی برکت مدنی ماحول سے بھی وابستہ ہوگئیں اور انہوں نے بے پردگی سے توبہ کی اور مدنی بُرقع سجانے، نمازوں  کی پابندی کرنے کا مدنی عزم کر لیا اور نیکیاں  کرنے میں  مصروف ہو گئی مگر دعوتِ اسلامی کے مدنی کام کرنے سے کتراتی تھی، ان کے بھائی جان بار ہا   انہیں گھر میں  درسِ فیضانِ سنّت دینے کی ترغیب دلاتے مگر وہ  درس دینے سے گھبراتی، اسی طرح سلسلہ چلتا رہا، ایک دن بھائی جان سنّتوں  بھرے اجتماع سے واپسی پر ’’بھیانک اُونٹ‘‘ نامی ایک رسالہ لائے، رسالے