Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

امام مالک کی شان میں2 روایات

(1)ارشاد فرمایا:عِلْم مُنْقَطِع(مُن۔قَ۔طِع یعنی ختم)ہوجائے گاتوعالِمِ مدینہ سے زیادہ علم والا باقی نہ رہے گا۔(ترمذی،ابواب العلم،باب ماجاء فی عالم المدینۃ،۱/۳۱۱،حدیث:۲۶۸۹ملتقطا)

(2)ارشاد فرمایا:عنقریب لوگ (علم کے لئے )سفر کریں گے توعالِمِ مدینہ سے زیادہ علم والا کوئی نہ پائیں گے۔(مستدرک،کتاب العلم ، باب یوشک الناس ۔۔۔الخ ،۱ /۲۸۰،حدیث:۳۱۴)

حضرت سیِّدُناابن ِ عُیَیْنَہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:محدثینِ کرام کے نزدیک”عالِمِ مدینہ “سے مرادحضرت سیِّدُنا امام مالک بن اَنَس رَحْمَۃُاللّٰہعَلَیْہ ہیں۔(التمھید لابن عبد البر،زیدبن رباح،۲/۶۷۴، تحت الحدیث:۱۲۲)حضرت سیِّدُنا عبد الرزّاق رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:ہماری رائے یہ ہے کہ حضرت سیِّدُناامام مالک بن انسرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے علاوہ کوئی بھی”عالِمِ مدینہ“کے نام سے معروف نہیں۔ لوگوں نے حُصولِ علم کے لئےآ پ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی طرف جتنا سفر کیا اتنا کسی کی طرف نہیں کیا۔( ترمذی،ابواب العلم،باب ماجاء فی عالم المدینۃ،۴/۳۱۱، ملخصا)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!یہ ایک فطری معاملہ ہے کہ جس سے عشق ہوجاتا ہے اس سے نسبت رکھنے والی ہر چیز سے بھی عشق ہوجاتا ہے۔محبوب کے گھر سے، اس کے درو دیوار سے ، محبوب کے گلی کوچوں تک سے عقیدت ہوجاتی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّحضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فنا فِیاللہاورفنا فِی الرَّسول کے نہایت بلند  وبالا مَنْصَب پر فائز تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نہ صرف ایک سچے عاشقِ رسول تھے بلکہ عشقِ رسول  آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نس نس اور رگ رگ میں سمایا ہوا تھا۔اللہ پاک کے محبوب،دانائے غُیُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نسبت رکھنے کے سبب آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نبیوں کے