Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سُنَّتیں عام کریں دین کا ہم کام کریں                           نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے

چلنے کی سُنّتیں اور آداب

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آئیے!شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے ”163 مَدَنی پھول“سے چلنے کی سُنّتیں اور آداب  سنتی  ہیں :٭پارہ15سورہ ٔ بنی اسرائیل کی آیت37 میں اِرشادِ باری ہے:

وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)

ترجَمۂ کنز الایمان :اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔

٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:ایک شَخْص  دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا، وہ زمین میں دھنسادیا گیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔([2])٭رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو کسی قَدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں ۔([3])٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے  کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں  اور نہ اِتنا آہِستہ کہ آپ بیمار لگیں۔٭راہ چلنے میں پریشان نظری(یعنی بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا)سنّت نہیں، نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے  پر چلئے۔٭چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵

[2]   مُسلِم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ،ص۱۱۵۶،حدیث:۲۰۸۸ملخصاً

[3]    شمائل ترمذی،باب ما جاء فی مشیۃ رسول اللہ ، ص۸۷ ،رقم:۱۱۸