Book Name:Ita'at-e-Mustafa

بنا، دل پر چھائی گناہوں کی تاریکیاں چھٹنے لگیں اور ان کےدل کا آبگینہ صاف وشفاف ہونے لگا۔مزید شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے پُر تاثیر بیان کا تحریر ی گلدستہ بنام’’ گانوں کے 35 کفریہ اشعار‘‘  پڑھنے کی سعادت میسر آگئی ،جس میں گانے باجوں کے عذابات اور کفریہ اشعار کے بارے میں پڑھ کر خوفِ خداسے کانپ اٹھی، انہیں گناہوں پر ندامت ہونے لگی، فوراً سے پیشتر ناچ گانوں اور دیگرگناہوں سے سچی توبہ کی اور گناہوں بھری زندگی چھوڑکر نیکیوں کی راہ اپنا لی ۔ ایک اسلامی بہن کی انفرادی کوشش کے نتیجے میں مدرسۃ المدینہ (بالغات )میں شرکت کرنا شروع کردی، جہاں انہیں قراٰنِ مجید درست مخارج سے پڑھنے کے ساتھ ساتھ وضو،نمازا ورطہارت وغیرہ سے متعلق بھی اہم باتیں سیکھنے کاموقع ملا ۔(انوکھی کمائی،ص۱۴بتصرف)

''اگر آپ کو بھی دعوت اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں  ذمہ دار اسلامی بہن  کو جمع کروادیں."

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شادی کر لو:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں اِطاعتِ رسول کا ایساجذبہ تھا  کہ وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ہرحکم پرآنکھیں بند کرلیا کرتے تھے،چنانچہ

حضرت ربیعہ اَسْلَمیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   سے روایت ہے کہ مجھے رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خِدْمت  گُزاری کا شَرَف حاصل تھا ،ایک دن نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا :اے ربیعہ