Book Name:Ita'at-e-Mustafa

سنّتیں اور آداب سے بیٹھنے کے بارے میں چند مدنی پھول سُننے کی سعادت حاصل کرتی  ہیں۔

٭چارزانو(یعنی پالتی مار کر)بیٹھنا بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے۔٭جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہو وہاں نہ بیٹھیں۔اللہ پاک کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جب تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رخصت ہوجائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہيے کہ وہاں سے اٹھ جائے۔( ابو داؤد،کتاب الادب،باب فی الجلوس بین الظل و الشمس،۴/۳۳۸،حدیث:۴۸۲۱) ٭قبلہ رُخ ہو کر بیٹھیں۔ (رسائل عطاریہ،حصہ۲،ص۲۲۹)٭بزرگوں کی نشست پر بیٹھنا ادب کے خلاف ہے۔اعلیٰ حضرت،امامِ اہلِ سنت مولانا شاہ احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:پیر و اُستاذ کی نشست پر ان کی غَیْبَت(یعنی غیرموجودگی)میں بھی نہ بیٹھے۔(فتاویٰ رضویہ،۲۴/۳۶۹،۴۲۴)٭کو شش کر یں کہ اٹھتے بیٹھتے وقت بزرگان دین کی طر ف پیٹھ نہ ہونے پائے او ر پاؤں تو ان کی طرف نہ ہی کریں۔٭جب کبھی اجتماع یا مجلس میں آئیں تولوگو ں کو پھلانگ کر آگے نہ جائیں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں۔٭ جب بیٹھیں تو جوتے اتارلیں آپ کے قد م آرام پائیں گے۔( جامع صغیر،ص۴۰،حدیث:۵۵۴)٭مجلس سے فارغ ہوکر یہ دعا تین بار پڑھ لیں تو  گناہ معاف ہوجائیں گےاور جو مجلسِ خیر و مجلسِ ذکر میں پڑھے تو اس کیلئے اس خیر پر مہر لگا دی جائے گی۔وہ دعا یہ ہے:سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔ترجمہ:تیری ذات پاک ہے اوراے اللہ پاک!تیرے ہی لئے تمام خوبیاں ہیں،تیرے سواکوئی معبود نہیں،تجھ سے بخشش چاہتی ہوں اور تیری طرف تو بہ کرتی ہوں۔(ابوداؤد،کتاب الادب،باب فی کفارۃ المجلس،۴/۳۴۷،حدیث:۴۸۵۷) جب کوئی سیدہ اسلامی بہن یا والدین آئیں تو تعظیماً کھڑے ہوجانا ثواب ہے۔حکیم الاُمّت حضرت حضرت مفتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:بزرگوں کی آمد پر یہ دونوں کام یعنی تعظیمی قیام اور استقبال جائز بلکہ سُنّتِ صحابہ ہے بلکہ حُضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی سُنّتِ قَولی ہے۔(مراٰۃالمناجیح،ج۶،ص۳۷۰)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد