Book Name:Ita'at-e-Mustafa

تھا اوروہ بھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی زَبانِ اَقْدس  سے نکلے ہوئے فرامین پر لازِمی عمل کیا کرتی تھیں،چنانچہ

صحابیات کا اطاعتِ مُصْطَفٰے کا مقدس جذبہ

منقول ہے کہ ایک بارشہنشاہِ مدینہ،صاحبِ مُعطر پسینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمسجد سے باہر تشریف لا ئے تو  دیکھاکہ راستے میں مرد وعورتیں مل جل کر چل رہے ہیں۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنےعورتوں سے مُخاطب ہوکرفرمایا:اِسْتَأْخِرْنَ فَاِنَّهُ لَيْسَ لَكُنَّ اَنْ تَحْقُقْنَ الطَّرِيقَ یعنی پیچھے رہو! تم راستے کے درمیان سے نہیں گُزر سکتیں،عَلَيْكُنَّ بِحَافَّاتِ الطَّرِيقِ،بلکہ ایک طرف ہوکر چلاکرو۔ اس کے بعد یہ حال ہوگیا کہ عورتیں اس قدر گلی کے کنارے سے چلتی تھیں کہ ان کے کپڑے دیواروں سے اُلجھ جایا کرتے تھے۔( ا بو داود،باب فی مشی النساء مع الرجال فی الطریق،الحدیث:۵۲۷۲، ج۴،ص ۴۷۰)

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بیان کردہ واقعے میں ہمارے لیے بہترین  دَرْس مَوْجُود ہےکہ ان  صحابیات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کونبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے صرف ایک بار فرمایا:”پیچھے رہو!تم راستے کے درمیان سے نہیں گزر سکتیں“تو اُنہوں نے اس حکم پر ایسا عمل کیا کہ دیواروں سے لگ کر چلنے سے اُن کے کپڑے اَٹک جایا کرتے تھے۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! یقیناً  بے پردگی و بدنگاہی تباہی و بربادی کا سببِ عظیم  یعنی بہت بڑا سبب ہے۔ لہٰذاہمیں چاہیے کہ ہم خُودبھی بدنگاہی سے بچیں اور اپنے گھروالوں کو بھی پردے کی تلقین کریں! گھر میں شَرعی پردہ رائج کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم اپنے گھر والوں کو دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ کریں!انہیں اپنے علاقے میں ہونے والےدعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار