Book Name:Ita'at-e-Mustafa

کرنا چاہیے کہ اس سےمُسلمانوں کی دل  آزاری ہوتی  ہے۔حدیثِ پاک میں ہے:بُرا کھانا اس ولیمے کاکھاناہے، جس میں مال دار لوگ بُلائے جاتے ہیں اور فُقَرا چھوڑ دئیے جاتے ہیں۔( بخاری،کتاب النکاح، باب من ترک الدعوۃ...إالخ،الحدیث: ۵۱۷۷،ج۳،ص۴۵۵)بعض مہمان بہن ،بھائی یا قریبی رشتہ دار  ہوتے ہیں،جو کچھ  دنوں کیلئے رہنے  آتے ہیں ،ان کی مہمان نوازی بھی کرنی چاہیے ۔

حدیثِ پاک میں ہے :جوشخص اللہ پاک اور  قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ مہمان کی تعظیم و توقیر کرے،ایک دن رات اُس کا جائزہ ہے(یعنی ایک دن اس کی پوری مہمان نوازی کرے، اپنی طاقت کے مطابق اس کے لیے بڑے اہتمام اور محنت سے کھانا تیار کروائے۔) مہمانی3دن ہے(یعنی ایک دن کے بعد جو گھر میں مَوْجُود  ہوپیش کرے)اور3 دن کے بعد صَدَقہ ہے۔( بخاری،کتاب الادب،باب اکرام الضیف...الخ، الحدیث:۶۱۳۵ ،ج۴،ص۱۳۶)

لوگوں کے مَقام ومرتبے کا خیال کرتے ہوئے یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیےکہ اگرمہمان معزز لوگ ہوں  تو ان کی شان وعظمت کے مُطابق ان کی مہمان نوازی کی جائے۔ ہمیں چاہیے کہ مہمانوں کے مَراتب کے مُطابق ان کی تعظیم و توقیر کریں اور ہر اسلامی بہن کے ساتھ اچھا سُلوک کریں کیونکہ مسلمانوں کے ساتھ اچھا سُلوک کرنےکی برکت سے جہاں آپس کی مَحَبَّتوں کے چراغ روشن ہوتے ہیں،وہیں سُنَّت پر عمل کے ساتھ ساتھ دونوں جہانوں کی بھلائیاں بھی نصیب ہوتی ہیں۔ 

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! جس طرح صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانرسولِ اکرم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسےمَحَبَّت کرتے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے فرامین پر دل جان سے عمل کیا کرتے تھے،اسی طرح صحابیات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ میں بھی اطاعتِ رسول کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا