Book Name:Ita'at-e-Mustafa

پہلے فلمیں  ڈِرامے دیکھنے،گانے باجےسُننے اوربدنگاہی کرنے کے عادِی تھے ،نماز وں  کی پابندی کا بھی ذِہْن نہ تھا۔کسی اسلامی بھائی نے اِنْفِرادی کوشِش کرتے ہوئے اُنہیں مَدْرَسۃُ المدینہ(بالِغان)میں شِرکت کی دعوت دی،اُنہوں نے مَدْرَسۃُالمدینہ(بالِغان)میں پڑھناشُروع کردیا۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ مدرَسۃُ المدینہ(بالِغان)کی بَرَکت سےہفتہ وارسُنّتوں  بھرےاِجتماع میں شِرکت کامعمول بَن گیااوروہ اَمیرِ اَہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے مُرِید ہو کر نمازی اور مسجد میں دَرْس دینے والے بن گئے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ فلمیں ڈرامے،گانےباجے،بدنگاہی وغیرہ گناہوں کو چھوڑ دیا اور اپنے گھر والوں  پر بھی  اِنْفِرادی کوشِش کرتے  ہوئے  اُنہیں بھی نمازی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شادی کر لو:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں اِطاعتِ رسول کا ایساجذبہ تھا  کہ وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ہرحکم پرآنکھیں بند کرلیا کرتے تھے،چنانچہ

حضرت ربیعہ اَسْلَمیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   سے روایت ہے کہ مجھے رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خِدْمت  گُزاری کا شَرَف حاصل تھا ،ایک دن نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا :اے ربیعہ !تم شادی کیوں نہیں کرلیتے ؟میں نے عرض کی یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں شادی نہیں کرناچاہتا ،کیونکہ ایک تو میرے پاس اتنا مال واَسباب نہیں کہ ایک عورت کی ضروریات پُوری کرسکوں اور دوسرایہ کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ کوئی چیز مجھے آپ سے دُور کردے ۔نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھ سے اِعراض فرمایا اور میں خدمت کرتارہا۔کچھ عرصے بعدآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پھر ارشاد فرمایا:ربیعہ! تم  شادی کیوں نہیں کرلیتے؟میں نے عرض کی،یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ