Book Name:Ita'at-e-Mustafa

تھااور یہ حضرات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہر اَداکو اَپنانے کاکیسا شوق رکھتےتھے،ان کی رسولِ مقبول، بی بی آمنہ کے مہکتے پھول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت کا عالم تو دیکھئے کہ رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جس چیز کو پسند فرماتے  یہ حضرات بھی اسی چیز کو اپنی پسند کا حصہ بنالیا کرتے،پھرسرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جس چیز کاحکم فرمایا کرتے، تو اس میں اِطاعت کا کیاعالَم ہوگا۔آئیے!اس ضمن میں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی اطاعتِ رسول سے مُتَعَلِّق چندپیارے پیارےواقعات سُنتے ہیں ۔

حضرت عائشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا فرمانِ رسول پر عمل :

ایک بار اُمُّ الْمُومنین  حضرت  سَیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے پاس ایک سائل(یعنی فقیر)آیا،آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نے اُسے  روٹی کاایک ٹکڑا عطافرمادیا ، پھرایک خُوش لباس شخص آیا تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  نے اسے  بٹھا کرکھانا کھلایا۔لوگوں نے اس فَرق کی وجہ پُوچھی تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے ارشادفرمایا:رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہے:”اَنْزِلُواالنَّاسَ مَنَازِلَھُمْ“ہر شخص سے اس کے دَرَجے  کے مُطابق برتاؤ کرو۔(ابوداود، کتاب الادب ،باب فی تنزیل الناس منازلھم، الحدیث: ۴۸۴۲، ج۴، ص۳۴۳)

مہمان نوازی کی اقسام اور ان کے تقاضے:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اُمُّ الْمُومنین حضرت سَیِّدتُنا عائشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے عمل سے معلوم ہواکہ لوگوں کے مَقام ومرتبہ کا لحاظ کرتے ہوئے ان کی مہمان نَوازی،اورتعظیم و توقیر کرنی چاہیے۔ہرمہمان کے ساتھ اس کی حیثیّت  کے مُطابق سُلُوک کرنا چاہیے ،مہمانوں میں کچھ تو وہ ہوتے ہیں جو گھنٹے دو گھنٹے  کیلئے آتے ہیں اورچائے،پانی  پینے کے بعد چلے جاتے ہیں اوربعض کیلئے کھانے پینے کا