Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

تعلیمات کو اس کے سامنے نہایت حسین انداز میں اُجاگر فرمایا۔ جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسلام ہی عورت کی عزت و ناموس کا حقیقی پاسبان ہے۔ یاد رہے!اسلام سے پہلے عورتوں کا حال بہت خراب تھا،   عورتیں دن رات محنت مزدوری کرکے جو کچھ کماتیں وہ بھی مردوں کو دے دیا کرتی تھیں مگر ظالم مرد پھر بھی ان عورتوں کی کوئی قدر نہیں کرتے تھے بلکہ جانوروں کی طرح ان کو مارتے پیٹتے،  ذرا ذرا سی بات پر عورتوں کے کان ناک وغیرہ اعضا کاٹ لیا کرتے اور کبھی تو قتل بھی کر ڈالتے تھے،  عرب کے لوگ لڑکیوں کو زندہ دفن کردیا کرتے تھے ،  عورتوں کو ان کے ماں باپ بھائی بہن یا شوہر کی میراث(Inheritance) میں سے کوئی حصہ نہیں ملتا تھا نہ عورتیں کسی چیز کی مالک ہوا کرتی تھی۔ جب رسولِ مقبول،  بی بی آمنہ کے گلشن کے مہکتے پھول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خدا پاک کی طرف سے ”دینِ اسلام“لے کر تشریف لائے تو دنیا بھر کی ستائی ہوئی عورتوں کی قسمت کا ستارہ چمک اُٹھا۔ اسلام کی بدولت ظالم مردوں کے ظلم و ستم سے کچلی اور روندی ہوئی عورتوں کادرجہ اس قدر بلند و بالا ہوگیا کہ بیٹی کی صورت میں اس کو رحمت قراردیا،  ماں کے روپ میں اس کے قدموں کوجنت کی چوکھٹ سے تشبیہ دی اورمعاشرے میں اسے وہ عزت اور مقام دیا جس کااس سے پہلے تصوربھی نہ کیا جا سکتا تھا،   عبادات و معاملات بلکہ زندگی اور موت کے ہر مرحلے اور ہر موڑ پر مردوں کی طرح عورتوں کے بھی حقوق مقرر ہوگئے چنانچہ عورتوں کو مالکانہ حقوق حاصل ہوگئے،   عورتیں اپنے مہر کی رقموں،  اپنی تجارتوں،  اپنی جائدادوں کی مالک بنادی گئیں،  اپنے ماں باپ،  بھائی بہن اولاد اور شوہر کی میراثوں کی وارث قرار دی گئیں۔ (جنتی زیور،  ص۳۹ تا۴۲ ملخصاًو ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ماں باپ کے حوالے سے اسلامی رہنمائی کے روشن پہلو

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ماں باپ وہ عظیم ہستیاں ہیں جن کا سب کچھ ان کی اولاد ہوا کرتی