Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

یلوجھگڑےختم ہو گئےاورگھر امن  کا  گہوارہ بن گیا ۔ (شرح شجرہ قادریہ رضویہ عطاریہ،  ص۱۵۳ بتصرف)

مشکلیں حل کر شہِ مُشکل کُشا کےواسِطے    کر بَلائیں رَد شہیدِ کربَلا کے واسِطے

''اگر آپ کو بھی دعوت اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں ذمہ دار اسلامی بہن کو جمع کروادیں۔ "

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

معاشرتی اعتبار سے اسلامی رہنمائی کے روشن پہلو

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!معاشرے میں رہنے والوں میں سے انسان کا سب سے زیادہ جن لوگوں سے واسطہ پڑتا ہے وہ اس کے پڑوسی(Neighbours) ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّاسلام کا انسانیت پریہ بہت بڑا فضل و احسان ہے کہ اس نے پڑوسیوں کے ساتھ بھی  اچھاسلوک بجالانے کا حکم فرماکر اپنے ماننے والوں کو ایک دوسرے کی عزت و ناموس کا محافظ بنادیا۔ آئیے!فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی روشنی میں ہم سنتی ہیں کہ اسلام نے پڑوسیوں کے متعلق ہمیں کیا رہنمائی عطا فرمائی ہے اور ہم پر ان کے حقوق کی بجاآوری کس قدر لازم و ضروری ہے چنانچہ

ارشاد فرمایا:کیاتم جانتے ہو کہ پڑوسی کا کیا حق ہے؟ یہ کہ جب وہ تم سے مدد مانگے اس کی مدد کرو،  جب قرض مانگے اسےقرض دو،  جب محتاج ہو اسے دو،   جب بیمار ہو اس کی عیادت کرو،  جب اسے خیر پہنچے تو اسے مبارک باد دو ،  جب مصیبت پہنچے تو اس سے تعزیت کرو،  بغیر اس کی اجازت کے اپنی  عمارت بلند نہ کرو کہ اس کی ہوا روک دو،  اپنی ہانڈی سے اس کو تکلیف نہ دو مگر یہ کہ  اس میں سے کچھ اسے بھی دے دو،  اگر پھل خریدو تو اس کے لئےبھی بھیجو،  اگر بھیجنا(ممکن) نہ ہو تو چھپا کر مکان میں لاؤ اور تمھارے بچے اسے لے کر باہر نہ نکلیں کہ پڑوسی کے بچے کو تکلیف ہوگی۔ (شعب الایمان،