Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

کے ادب و احترام کا درس دیا ہے وہ ہے بڑا بھائی۔ بڑے بھائی کی اَہمیّت کو اُجاگر کرتے ہوئے نبیِ رحمت،  تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے:حَقُّ كَبِيْرِ الْاِخْوَةِ عَلٰى صَغِيْرِهِمْ حَقُّ الْوَالِدِ عَلٰى وَلَدِهٖ یعنی بڑے بھائی کا حق اپنےچھوٹے بہن  بھائیوں پر ایسا ہے جیسا کہ باپ کا حق اپنے بیٹے پر۔  (شعب الایمان،  باب فی برالوالدین،   فصل فی صلۃ الرحم،   ۶/۲۱۰،   حديث: ۷۹۲۹)

یاد رکھئے!بڑے بھائی کے دل میں چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی گئی ہے ۔   بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،  ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا سایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،  بڑے بھائی کے اتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ ہم بھی ان کا ادب کریں ،  والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں انہیں اپنے والدین کا مرتبہ دیں،  ورنہ انہیں اپنا سرپرست سمجھیں ،  ان کی غیبت،  چُغلی اوران کے مُتَعَلِّق بدگمانیوں سے بچیں حتّی الامکان ان کے اَحْکامات کی تکمیل کریں،  ہمیشہ ان سے اچھے تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی ناراضی ہوجائے  تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے معافی مانگیں اور انہیں  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچّھا سُلُوک کیجئے

حضرت سَیِّدُناجَرِیْر بن حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے،  اس کی تعبیر(Interpretation)جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب حضرت سَیِّدُنا امام اِبْنِ سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو سنایا(جو خوابوں کی تعبیر بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے) اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ میں نے کہا: جی نہیں،  ارشاد فرمایا  :کیاتمہارا کوئی بڑا بھائی ہے ؟میں نے کہا:جی ہاں،  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے