Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

جس میں زِندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے عاشقانِ رسول کی مدنی تربیت کے لیے مختلف شرعی احکام پر مشتمل علمِ دِین سے مالامال جوابات دیے جاتے ہیں،  تاجراسلامی بھائیوں کے لیے یہ سلسلہ بہت بڑی نعمت ہے کہ گھر /  دُکان اوردفتر میں بیٹھے بیٹھے تجارت سے متعلق سینکڑوں مسائل سے آگاہی ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے کی برکت سے علمِ دین حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبارمیں پائے جانے والی شرعی غلطیاں بھی دُورکرنے کی سعادت نصیب ہوگی اورعلمِ دِین سیکھنے کی برکت سے کاروبارمیں بھی برکت ہوگی۔ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت،  چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت،  شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ ([1])

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا                                          جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَنگوٹھی پہننے کی سُنّتیں اور آداب

آئیے! شَیْخِ طَرِیْقت،  اَمِیْرِاَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے’’163 مَدَنی پُھول‘‘سے انگوٹھی  پہننے کی چند سُنّتیں اور آداب سنتے ہیں۔ ٭مرد کو سونے کی اَنگوٹھی پہننا حرام ہے۔ سُلطانِ دو جہان،   رَحمتِ عالَمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سونے کی اَنگوٹھی پہننے سے مَنع فرمایا۔   (بخاری،  ۴  / ۶۷ ،   حدیث:  ۶۳ ۸ ۵) ٭(نابالِغ)لڑکے کو سونے چاندی کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہو گا ۔


 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵