Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے گفتگو کون کرے؟ بعض آدمیوں نے کہا کہ حضرت سَیِّدُنا اُسامہ بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے علاوہ  ا یسی جُرأت اور کون کر سکتا ہے کیونکہ وہ حضورِاقدس  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہیتے ہیں۔ جب حضرت سَیِّدُنا اُسامہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے اس بارے میں حضورِا نور،  شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے گفتگو کی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنے فرمایا: کیا تم اللہ پاک کی حدود کے بارے میں سفارش کر رہے ہو؟ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کھڑے ہو کر خطبہ دیا اور ارشاد فرمایا: بے شک تم سے پہلے لوگ اسی لئے ہلاک ہوئے تھے کہ جب کوئی مالدار چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے اور جب کوئی غریب آدمی چوری کرتا تو اس پر حد قائم کر دیتے۔ اللہ پاک کی قسم! اگرمحمد کی بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کابھی ہاتھ کاٹ دیتا۔  (بخاری،   کتاب احادیث الانبیاء،   باب۵۶،   ۲ / ۴۶۸،  حدیث:  ۳۴۷۵)  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجلسِ مدرسۃ المدینہ بالغان

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا! مجرموں کے بارے میں اسلامی قوانین کے مطابق فیصلے کرنے اور انہیں اپنے انجام تک پہنچانے کے معاملے میں اسلام کوئی دو رائے نہیں رکھتا بلکہ اس دِین میں عدل و انصاف کے تمام ترتقاضوں کو پورا کیا جاتا ہے۔ ربِّ کریم  کا کروڑہا کروڑ احسان ہے کہ جس نے ایسے اُصول پسند اور عظیمُ الشَّان دِین کی دعوت کو عام کرنے کا عظیم فریضہ سرانجام دینے کے لئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کو شرف بخشا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی نےدینِ اسلام کی خدمت کے جذبے کے تحت کم و بیش104شُعبہ جات قائم کئے ہیں،  اِنہی میں سے ایک مجلس مدرسۃُ المدینہ بالغان“ بھی ہے۔ جس کے تحت ملک و بیرون ملک تقریباً13853 (تیرہ ہزار آٹھ سو ترپن)مدرسۃُ المدینہ بالغان لگائے جارہے ہیں جن میں پڑھنے والوں کی تعداد تقریباً