Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،  ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا سایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،  بڑے بھائی کے اتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ ہم بھی ان کا ادب کریں ،  والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں انہیں اپنے والدین کا مرتبہ دیں،  ورنہ انہیں اپنا سرپرست سمجھیں ،  ان کی غیبت،  چُغلی اوران کے مُتَعَلِّق بدگمانیوں سے بچیں،  حتّی الامکان ان کی جائز خواہشات اور اَحْکامات کی تکمیل کریں،  ہمیشہ ان سے اچھے تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی ناراضی ہوجائے  تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے معافی مانگیں اور انہیں  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچّھا سُلُوک کیجئے

حضرت سَیِّدُناجَرِیْر بن حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے،  اس کی تعبیر(Interpretation)جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب حضرت سَیِّدُنا امام اِبْنِ سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو سنایا(جو خوابوں کی تعبیر بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے) اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟  میں نے کہا:  جی نہیں،  ارشاد فرمایا : کیاتمہارا کوئی بڑا بھائی ہے ؟ میں نے کہا: جی ہاں،  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک سے ڈرتے رہو،  اس کے ساتھ اچّھاسُلُوک کیا کرو اور اس سےتعلّق توڑنے سے باز رہو۔   (شعب الایمان،  باب فی برالوالدین،   فصل فی صلۃ الرحم،   ۶ / ۲۱۰،   رقم:  ۷۹۲۸)

بڑے بھائی بہن کا میں کہا مانا کروں ہردم                                                                                                         کروں ماں باپ کی دن رات خدمت  یا رسولَ اللہ

(وسائل ِ بخشش مرمم،  ص۳۳۱)

چھوٹوں پر شفقت

یادرکھئے !  اسلام  نےجہاں چھوٹوں  کو بڑے بھائی کا ادب واِحترام کرنے کا درس دیا ہے ،  وہیں