Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

بڑوں کو بھی حکم دیا کہ وہ بھی  چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ شَفْقَت ومَحَبَّت  کا برتاؤ کریں۔ آئیے! بطوِرِ ترغیب 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسنئے،  چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا: جس کی 3 بیٹیا ں یا3 بہنیں ہوں،  یا 2 بیٹیاں یا 2 بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سُلُوک کرے اور ان کے معاملے میں اللہ پاک سے ڈرے تو اس کے لئے جنت ہے۔  (ترمذی،   کتاب البر والصلۃ،   باب ما جاء فی النفقۃ علی …الخ،   ۳ / ۳۶۷،  حدیث:  ۱۹۲۳)

(2)ارشادفرمایا: جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے،  ہمارے بڑوں کی عزّت نہ کرے اور ہماراحق نہ پہچانے،   وہ ہم سے نہیں۔  (معجم کبیر،  سعید بن جبیر عن ابن عباس،  ۱۱ /  ۳۵۵،   حدیث: ۱۲۲۷۶)

بڑے جتنے بھی ہیں گھر میں اَدب کرتا رہوں سب کا

کروں چھوٹے بہن بھائی پہ شفقت یَارَسُوْلَ اللہ

(وسائل ِ بخشش مرمم،  ص۳۳۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رشتے داروں کے حوالے سے اسلامی ضابطۂ حیات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جس طرح گھریلو رشتوں کے حوالے سے دینِ اسلام ہماری تربیت  و رہنمائی فرماتا اور ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت کرنے کا درس دیتا ہے،  اسی طرح رشتے داروں کے حوالے سے بھی اس مذہب میں ہمارے لئے رہنما اُصول و قوانین موجود ہیں۔

رشتے داروں کے ساتھ حُسنِ سلوک کے حوالے سے اسلام ہمیں کیا حکم فرماتا ہے اور ہمیں ان کے ساتھ کس طرح کا رویّہ(Behaviour)رکھنا چاہئے۔ آئیے! سنئے اور رشتے داروں کے ساتھ  اچھا سُلوک کرنے کی بھرپورکوشش کیجئے،  چنانچہ

پارہ4سُوْرۃُ النِّسآء کی پہلی آیتِ مبارکہ میں ارشادِ رحمٰن ہے: