Book Name:Maqam e Sahaba o Ahle Bait

تودورانِ بیان پوری توجہ بیان کی طرف ہی ہونی چاہئے،   ویسے علمِ دین سیکھنے پر مشتمل بیان سُننا بھی ذِکْرُ اللہ ہی میں شامل ہے۔  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فاروقِ اعظم کی اصحابِ کہف سے ملاقات

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی دو جلدوں پر مشتمل کتاب”فیضانِ فاروقِ اعظم“جلد1 صفحہ 304 پر ہے:ایک دن اللہ  پاک کے محبوب،   دانائے غیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے رب کریم کی بارگاہ میں   اَصحاب کہف سے ملاقات کی آرزو کی تواسی وقت حضرت سیِّدُنا جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام حاضر ہوئے اوربارگاہِ رسالت میں عرض کی،   ” یَارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ انہیں   دنیا میں   ظاہراً نہیں   دیکھ پائیں   گے،    البتہ اپنے صحابہ میں سے   چار صحابیوں   کو ان کے پاس بھیج دیں تاکہ وہ آپ کا پیغام اُن تک پہنچائیں اور انہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان لانے کی دعوت دیں۔   “ بھیجنا یوں ہے کہ آپ اپنی چادر (Shawl)  مبارک بچھائیے! ایک طرف حضرت  ابوبکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ،    دوسری طرف حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ،    تیسری طرف حضرت علی المرتضی شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم اور چوتھی طرف حضرت ابو ذر غفاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکو بٹھادیجئے۔   پھر اُس ہوا کو بلائیں جو حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے تابع تھی اور اسے حکم فرمائیے کہ اِن چاروں صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعینکو اٹھائے اور اس غار تک لے جائے جہاں اصحاب کہف آرام فرما ہیں۔   “آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایسا ہی فرمایا،   ہوا نے وہ چادر جس پر چاروں   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  آرام وسکون سے بیٹھے تھے اسے اٹھایا اوراصحابِ کہف کے غار کے پاس چادر کو زمین پررکھ دیا۔   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے غار کے قریب پہنچ کر اس کے دہانے سے پتھر ہٹایا،   جیسے ہی روشنی اندر پہنچی تو اَصحاب کہف کے کتے نے ہلکی سی