Book Name:Maqam e Sahaba o Ahle Bait

اللہ پاک کو اَذِیَّت دی اور جو اللہ پاک کواِیْذا دے،   عنقریباللہ پاک اس کی پکڑ فرمائے گا۔   “  (مشکاۃ،   کتاب المناقب ،   باب مناقب الصحابہ ،   ۲ /  ۴۱۴،   حدیث:۶۰۱۴)  

 -3ارشاد فرمایا:جس نے میرے اَصحاب کے  مُتعلِّق بُری بات کہی تووہ میرے طریقے سے ہٹ گیااس کا ٹِھکانا آگ ہے۔   ‘‘   (الریاض النضرۃ،    الباب الاول ،   ذکر ماجاء فی الحث علی حبہم والاحسان الیہم الخ ،   ۱ / ۲۲)  

اہلِ بیت کی محبت کی اہمیت

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!سنا آپ نے! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بُغْض رکھنے والے بحکمِ حدیث،   اللہ پاک،    اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لَعْنت کے حَقْدار ہیں۔   اس لیے ہمیں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ ہمیشہ پیار اور ادب کا تعلق رکھنا چاہیے،    اللہ پاک ہمیں صحابۂ کرام   عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی محبت میں ہمیشہ گم رکھے،    ان کی محبت کا چراغ ہمارے دلوں میں سدا روشن رہے اور ہم یہی چراغ لے کر قبر میں جائیں اور اس کی برکت سے ہماری قبر کا اندھیرا دور ہوجائے۔    یاد رکھئے! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ ساتھ اہلِ بیت عظام سے محبت و عقیدت کا دم بھرنا بھی ضروری ہے۔    صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سےمحبت ہو اور دل مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  اہلِ بیتِ عظام کے بغض سے بھرا ہو،    یا اہلِ بیت کی محبت تو دل میں ہو ساتھ ہی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  دشمنی کے بیج بھی دل میں ہوں ایسا ہرگز نہیں ہوناچاہیے۔    بندۂ مومن کے لیے لازمی (Necessary)  ہے کہ وہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بھی محبت رکھے اور ساتھ میں اہلِ بیت عظام  کا خادم بھی ہو۔    صحابۂ کرام ہمارے پیارے آقا،    مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے وفادار ساتھی ہیں تو اہلِ بیتِ عظام آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد ہیں۔    آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی لختِ جگر حضرت بی بی فاطمہ زہرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی اولاد ہیں۔    حبیبِ خدا،   مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ