Book Name:Maqam e Sahaba o Ahle Bait

کرنا رسول اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے محبت کرنا ہے ایسے ہی اہلِ بیتِ پاک سے بغض اور دشمنی رکھنا گویا سرکار عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے بغض اور دشمنی ہے۔    وہ لوگ جو اہلِ بیت پاک سے بغض رکھتے ہیں اور ان کی شان میں نازیبا الفاظ کہتے ہیں ایسوں کو سوچنا چاہیے کہ کل بروزِ قیامت جب شفیعِ امت،    نبیٔ رحمت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَان سے منہ موڑ لیں گے تو پھر یہ کدھر جائیں گے۔    آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے خود اپنے اہلِ بیت سے بغض رکھنے  پر وعیدیں  ارشاد فرمائی ہیں۔    آئیے عبرت کے لیے 3وعیدیں سنئے:

  -1 جو اہلِ بیت سے محار بہ  (جنگ)  کرے میں اس کا محارب (جنگ کرنے والا)  ہوں اور جوان سے صلح کرے اس کی مجھ سے صلح ہے۔     (سنن الترمذی،   کتاب المناقب،   باب فضل فاطمۃ رضی اﷲعنہا،    ۵ / ۴۶۵،    حدیث:۳۸۹۶)  

  -2خبردار!جو شخص اہلِ بیت کی بغض و عداوت پر مرا،    وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھا ہوگا۔    ”یہ اللہ پاک کی رحمت سے ناامید ہے۔   “  (الشرف المؤبد،   ص۱۰۵)  

  -3جو شخص اہلِ بیت سے بُغض یا حسد کرے گا،    اسے قِیامت کے دن حوضِ کوثر سے آگ کے چابکوں سے دُور کیا جائے گا۔     (کنزالعمال،   کتاب الفضائل ،   ۶ / ۴۸،   حدیث:۳۴۱۹۸،   الجزء الثانی عشر)  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!غور کیجئے! اہلِ بیتِ کرام سے بغض اور دشمنی کتنی ہلاکت خیز ہے کہ جو ان سے جنگ کرے گویا وہ آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے جنگ کرنے والا ہے اور ایسا شخص جب مر جائے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک کی رحمت سے دور کر دیا جائےگا اسی طرح کل بروزِ قیامت ایسے شخص کو حوضِ کوثر  سے آگ کے کوڑے مار مار کر دور کر دیا جائے گا وہ حوضِ کوثر کہ جس سے نیک لوگ سیراب