Book Name:Maqam e Sahaba o Ahle Bait

اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم چونکہ نگاہِ نُبُوَّت کے اَنواراورفَیضانِ رسالت کے فُیوض و بَرَ کات سے مُسْتَفِیْض  (فیض یافتہ)  ہیں،   اِس لیے بارگاہِ خُداوَندی میں اُن بزرگوں کو جو قُرب وتَقَرُّب حاصل ہے ،   وہ دوسرے اَوْلِیا ءُ اللہ کو حاصل نہیں۔     ( کرامات ِصحابہ،    ص۵۳)

شانِ صحابہ اور قرآن و حدیث

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!واقعی صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔    یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا،    یہ وہ خوش نصیب افراد ہیں جنہیں اللہ پاک نے اپنےمحبوبِ پاک عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کی رفاقت کے لیےمنتخب فرمایا،    یہی وہ مقدس گروہ ہے جسے سب سے پہلے تبلیغِ اسلام کی سعادتیں ملیں،    یہی وہ پاکیزہ لوگ ہیں جنہوں نےدینِ اسلام کی ترویج و اشاعت کےلیے کفار کے ظلم و ستم کو برداشت کیا،    یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نےابتدائے اسلام کے مشکل ماحول میں بھوک پیاس برداشت کرکے،    پیٹ پر پتھر باندھ کر،    قریبی رشتہ داروں کی دشمنیاں مول لے کر اور ان سے جنگیں لڑ کر  بھی پرچمِ اسلام کو سربلند رکھا،   یقیناً اُن کی اَن تھک محنتوں اور لازوال (Eternal)  قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہم اللہ  پاک اور اس کے پیارے رسول عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی نام لیوا ہیں،   صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا مقام و مرتبہ اس قدر بلند ہے کہ خود اللہ پاک نے قرآنِ پاک کی مختلف آیات میں انتہائی شاندار طریقے سے ان کی مدح فرمائی ہے۔    آئیے!اُن پاک ہستیوں کی شان و عظمت کے بارے میں قرآنِ پاک کی ایک آیتِ مبارکہ سنتی ہیں،    تاکہ ہمارے دِلوں میں اُن کی عظمت و عقیدت مزید اُجاگر ہوجائے۔    

چُنانچہپارہ 11سُوْرَۃُ التَّوْبَۃ آیت نمبر 100 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ   (پ۱۱،   التوبۃ: ۱۰۰)                  

ترجَمۂ کنز الایمان:اللہ اُن سے راضی اور وہ اللہ سے راضی