Book Name:Shan e Usman e Ghani

لَخْتِ جگرحضرت سَیِّدَتُنا رُقَیّہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے نکاح ہوا ،ان سے ایک شہزادے حضرتِ سَیِّدُنا عَبْدُاللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وِلادَت ہوئی تو اُن کے نام سےکُنْیَت’’اَبُوعبداللہ‘‘رکھ لی۔پھر آپ کے ایک اوربیٹے حضرت سیِّدُنا عَمْرورَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وِلادَت ہوئی تو ان کے نام سےکُنْیَت” اَبُوْ عَمْرْو“رکھ لی،دونوں مشہور ہیں لیکن”ابُو عَمْرو“زِیادہ مشہور ہے۔ (طبقات کبری، عثمان بن عفان، ج۳، ص۳۹، ریاض النضرۃ، ج۲، ص۶)

دَورِ جاہِلیَّت میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے  اَوْصاف:

                آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  زمانۂ جاہِلیَّت میں بھی اپنی قوم کے شریف اور عزّت دار لوگوں میں شُمار کیے جاتے تھے۔طبیعت کا جَمال،آپ کے جَلال پرغالب تھا ،یہی وجہ ہے کہ نِہایت ہی شیریں کلام فرماتے تھے، بہت ہی شفیق ومہربان تھے۔ جاہ وحشمت (شان وشوکت)کے مالک ، نہایت ہی مالدار مگر شَرم وحَیاکے پیکر تھے۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ذاتِ مُبارَکہ تمام صِفاتِ رَذِیْلہ(بُری صِفات)سے پاک تھی،بلکہ جاہِلیَّت کے دَور میں بھی آپ ایسی باکمال صِفات سے مُتَّصِف تھے کہ خُود قُریش کے لوگ بھی آپ سے بے پناہ مَحَبَّت کِیا کرتے تھے۔چُنانچہ،قُرَیش کی آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَحَبَّت اتنی مشہور تھی کہ ضَربُ الْمثل بن گئی اور مائیں جب رات کواپنے بچوں کو سُلاتیں تو اُنہیں اپنا پیار جَتاتے ہوئے یُوں کہتیں:’’اُحِبُّکَ وَالرَّحْمٰنُ حُبَّ  قُرَیْشِ عُثْمَان۔یعنی میں اور میرا رَبّ کریم تجھ سےمَحَبَّت کرتے ہیں، جیسےقُرَیش(سیِّدُنا)عُثمانِ غنی(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ)سےمَحَبَّت کرتے ہیں۔“(تاریخ ابن عساکر، ج۳۹، ص۲۵۱، ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سراپائے اَقْدس: