Book Name:Shan e Usman e Ghani

کے اَنْجام اورمُسْتَقْبِل کےحالات کوجان لینا علمِ غیب کہلاتاہے۔ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُناعُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے   جیسا اِرْشاد فرمایا ویسا ہی ہوا۔ اب ذرا سوچئے! جب پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ایک صحابی،اللہ کریم کی عطا سے غیب کی خبریں اِرْشاد فرمارہے ہیں تو اللہ کریم نے اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوکس قدر علمِ غیب سے نوازا ہوگا؟ چُنانچہ پارہ 30 سُوْرَۃُ التَّکْوِیْر آیت نمبر 24میں اِرْشادِ باری تَعَالیٰہے۔وَ مَا هُوَ عَلَى الْغَیْبِ بِضَنِیْنٍۚ(۲۴) (پ :۳۰،التکویر:۲۴)تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اور یہ نبی غیب بتانے پر ہرگز بخیل نہیں ۔

اِس آیتِ مُبارَکہ  سے معلوم ہوا کہ اللہ کریم کےمحبوب، دا نائے غُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ لوگوں کو علمِ غیب بتاتے ہیں اور ظاہر ہے بتائے گا وُہی جو خُودبھی جانتا ہو۔(خوفناک جادوگر،ص۱۳) حضرت امام علّامہ احمد بن محمد خطیب قَسطَلانی شافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: سَیِّدِ عالَم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ عِلْمِ غیب پر مُطَّلع (باخبر)ہیں ، یہ بات صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں بہت مشہور اور  ہر ایک کی زبان پر تھی۔(المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ، المقصد الثامن فی طبہ...الخ، الفصل الثالث فی انبائہ بالانباء المغیبات،ج۳،ص۹۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجْلس اَلْمدینہ لائبریری کا تَعارُف:

                میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّعاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی  سُنَّتوں  کی  خِدمت کےلیے کم وبیش104شُعبہ جات میں مدنی کام کررہی ہے۔آسان انداز سے علمِ دین کی روشنی پھیلانے اور لوگوں کواسلامی تعلیمات سے رُوشَناس کروانے کیلئے ان شعبوں میں ایک  شُعبہ’’المدینہ