Book Name:Shan e Usman e Ghani

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!اللہ پاک کی رضا پانے اور ثواب کمانے کے لئے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔(اَلمُعجمُ الکبیر لِلطّبرانی،۶ / ۱۸۵ ، حدیث:۵۹۴۲)

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں ملتا۔

               (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں:

نگاہیں نیچی کیے خُوب کان لگاکر بَیان سُنُوں گا Iٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کے لیے جب تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گاIصَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا Iبَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تمام صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اہلِ خیر و صلاح  (بہترین لوگوں میں سے ) ہیں اور عادل، ان کا جب ذکر کیا جائے تو خیر ہی کے ساتھ ہونا فرض ہے۔ کسی صحابی کے ساتھ سوء ِ عقیدت  بدمذہبی و گمراہی و استحقاقِ جہنم (یعنی ان کی شان میں گستاخی کرنا گمراہی اور جہنم کا حقدار ہونا )ہے (کیوں ) کہ(ان سے بُغض رکھنا درحقیقت)حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ بُغْض ہے۔تمام صحابہ کرام اعلیٰ و ادنیٰ(اور ان میں ادنیٰ کوئی نہیں )سب جنتی ہیں ، وہ جہنم کی بِھنک(ہلکی سی آواز بھی)نہ سنیں گے اور ہمیشہ اپنی من مانتی مرادوں میں رہیں گے۔ (بہار شریعت،۱/۲۵۴) ان نُفوسِ قدسیہ