Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

گی اور حِرص کی بھیانک آگ ہر طَرف سےاسے  اپنی لپیٹ میں لے لے گی،جتنا بھی کمالے گا اس کی حِرص کی آگ نہیں بجھے گی۔وہ مال کو پُرسکون زِنْدگی کا ذَرِیعہ سمجھےگا، مگر دولت وشُہرت حاصل ہونے کے باوُجُوداُسےقَلْبی سُکون حاصل نہ ہوگا۔آرام دہ بِسْتر توہوگا لیکن چین کی نیند مُیَسَّرنہ ہوگی۔ خواہشات کا سیلاب  اس کے  صَبْرو شکر اور خُوشیوں کی عمارت کو بہا لے جائے گا اور طَرح طَرح کے غم اس کی زِنْدگی کو تاریک کردیں گے، غرض یہ کہ  ایسا شخص سُکون کی دولت سے مَحْروم رہے گا۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ان تمام آیات ِ مُبارَکہ اور اَحادیثِ مُقَدّسہ کو سُننے کے بعد ہمیں  یہ عہد کرنا چاہیے کہ اِنْ شَآءَ اللہ آئندہ ہماری کوئی نَماز قَضا نہیں ہوگی۔ بلکہ آج تک  جتنی نَمازیں قَضا ہوئی ہیں،سچی توبہ کرکے انہیں اَدا کریں  گی۔اِنْ شَآءَ اللہ

بے نَمازی کا دَرد ناک اَنْجام

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!بے نَمازی کے دَرْد ناک اَنْجام کی کچھ جھلکیاں مُلاحظہ فرمائیں اور اِسْتِغْفار کریں، یاد رکھئے! بے نَمازی کا عمل برباد کر دیا جاتا ہے،ایک نَماز چھوڑنے کا بھی نُقْصان ایسا ہے گویا کہ انسان کا اَہْل و عَیال و مال سب کچھ ضائِع ہو گیا۔بے نَمازی کے لئے آئمۂ ثلاثہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   نے یہ حکم دیا ہے کہ اُسے بادشاہِ اسلام قَتل کروا دے جب کہ َاحْناف کے نزدیک بے نَمازی کی دُنْیوی شَرعی سزا یہ ہے کہ بے نَمازی کو قَیْد میں ڈال دیا جائے یہاں تک کہ وہ نَماز نہ پڑھنے سے توبہ کر لے۔ صحیح طورپر نَماز نہ پڑھنے والا خائِب و خاسِراور نا مُراد ہو گا۔وَقْت گُزار کر پڑھنے والے کی نَماز بوسیدہ کپڑے میں لپیٹ کر اُس کے مُنہ پر مار د ی جاتی ہے،جان بوجھ کر نَماز تَرک کرنے والا یعنی بے نمازی اللہ تَعَالیٰ کے ذِمّۂ  کرم سے نکل جاتا ہے،بے نَماز ی کو رَسُولِ ہاشمی،مکی مدنی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بَد بَخْت