Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

کی اَہَمّ مَصْروفیت کی وَجہ سے نَماز تَرک کرنے کے بجائے اسی کی ذات پر توکُّل و بھروسا کریں،اِنْ شَآءَ اللہجو رِزْق نصیب میں ہے، وہ ضَرور ملے گااور دیگر کام بھی بنتے چلے جائیں گے۔

پارہ28،سُورَۃُ الطَّلَاق کی آیت نمبر2اور3میںاِرْشادِ باری تَعالیٰ ہے :

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ-وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ-اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖؕ-قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا(۳)           

ترجمۂکنزُالعِرفان: اور جو اللّٰہ سے ڈرے اللّٰہ اس کے لیے نکلنے کا راستہ بنادے گا۔ اور اسے وہاں  سے روزی دے گا جہاں  اس کا گمان بھی نہ ہو اور جو اللّٰہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے بیشک اللّٰہ اپنا کام پورا کرنے والا ہے، بیشک اللّٰہ نے ہر چیز کیلئے ایک اندازہ مقرر کررکھا ہے۔

دو عالَم کے مالِک و مُختار ، مکّی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے : بے شک رِزْق بندے کوتلاش کرتاہے،جیسے اُس کی موت اسے تَلاش کرتی ہے۔( صحیح ابن حبان،کتاب الزکاة، باب ماجاء فی الحرص…الخ، ۴/۹۸، حدیث:۳۲۲۷)

            یادرکھئے!وُسعتِ رِزْق اللہ پاک کی رِضا میں ہی پوشیدہ ہے،جب ہمارے مُعاشَرے کا ہرفرد اللہ پاک پربھروسا کرے گااور ظاہِری اَسْباب کے ساتھ ساتھ رَحْمتِ الٰہی  کا طالب ہوگا اور اپنے دل میں تَقْویٰ وپرہیزگاری کا پودا لگائےگا ،یادِ الٰہی اپنے دِل میں بَسانے کے لئے نمازوں کا اِہْتِمام کرے گا تو کوئی بعید نہیں کہ اُس کے رِزْق و مال اور کاروبار میں روز اَفْزوں تَرقّی ہوتی چلی جائے۔

تَجارت اور صَحابۂ  کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کا مَعْمُول 

اگر ہم صَحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت پرنَظر ڈالیں تو ہرطَرف تَقْویٰ وپرہیزگاری اور طلبِ رِضائے