Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں حاضر ہوکراپنےدل کی سختی کی شکایت کی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:کیا تجھےیہ پسند ہے کہ تیرادل نرم ہو جائے ؟اس نے عرض کی: جی ہاں۔ارشادفرمایا:جب تیرے پاس کوئی یتیم آئےتو اس کےسر پہ ہاتھ پھیراوراپنے کھانے میں سے اسےبھی کھلا،تیرا دل نرم ہوجائے گااورتیری حاجتیں بھی پوری ہوں گی۔ (مصنف عبد الرزاق، کتاب الجامع، باب اصحاب الاموال، ۱۰/۱۳۵، الحدیث: ۲۰۱۹۸)

(6)دل کی سختی کے نقصانات پر غور کیجئے

دل کی سختی کی  نحوست یہ ہے کہ اس پر نصیحت کی کوئی بات اثر نہیں کرتی اور دل نیکیوں کی طرف مائل نہیں ہوتااوردل کی سختی کے سبب بندہ  اللہ پاک کی ناراضی اور اس کی طرف سے لعنت (یعنی اُس کی رحمت سے دُوری) کامُسْتَحِق ہوجاتاہے جیساکہ حضرت ِ سَیِّدُناعلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ رسولِ نذیر،محبوبِ ربِّ قدیرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ نصیحت نشان ہے:میری اُمَّت کے رحمدل لوگوں سے بھلائی طلب کرو ان کےقریب رہا کرو اورسنگدل(سخت دل)لوگوں سےبھلائی  نہ مانگو کیونکہ ان پر لعنت اُترتی ہے۔ (مستدرک ،کتاب الرقاق ،باب اشقی الاشقیاء من اجتمع ،،،،الخ ،۵/۴۵۸،حدیث: ۷۹۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

مجلسِ حج و عمرہ

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّوَجَلَّ!ہم بہت خوش نصیب ہیں کہاللہپاک نے ہمیں دعوتِ اِسْلامی کامدَنی ماحول عطافرمایا،اللہ پاک کےفَضل وکَرم سےدعوتِ اِسْلامی تبلیغِ دین  کیلئے کم وبیش 104 شعبہ جات میں  نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانےمیں مصروف ہے، اِنہی شُعْبَہ جات