Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!محبتیں بڑھانے،نفرتیں مٹانے کیلئے ہمیں   اپنے اندر نرمی پیدا کرنی ہوگی ،اس بات کا مشاہدہ ہے کہ جو شخص سخت مزاج ہوتاہے لوگ اس کےقریب آنےاوراس سےبات کرنےسےکَتراتےہیں اورایسےسخت مزاج افراد کو معاشرے میں عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اور ان کے بارے میں طرح طرح کی  باتیں کی جاتی ہیں ذرا غور کیجئےکہ  کہیں ہم بھی  لوگوں پر بے جا سختی کر کے خود سے مُتَنَفِّر تو نہیں کر ر ہیں؟ کہیں ہمارےبچے بھی ہماری شفقت ومحبت  سے محروم تو نہیں رہ گئے؟اگر ایسا ہے تو آج ہی سے اپنےمزاج  میں نرمی پیدا کرنے کی کوشش  کیجئے کہ  جس کا دل نرم   ہوتا ہے اس کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے ، چنانچہ

 مفتی احمد یا ر خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: اللہ پاک جن لوگوں پر کرم فرماتا ہے ان کے دلوں میں نرمی ڈال دیتا ہے وہ لوگوں پر نرمی کرتے ہیں جس سے ان کی عزت  اور  بڑھ جاتی ہے اور جن لوگوں پر اللہ پاک قہر  فرماتا ہے انہیں نرمیِ دل سے محروم کردیتا ہے،ان کے دل سخت ہو جاتے ہیں،لوگوں سے سختی سے پیش آتے ہیں۔(مرآۃ المناجیح ،۶/۶۵۴۔) عموماً اس بات کا مشاہدہ بھی ہے کہ جو سخت مزاج کا مالک ہو وہ لوگوں کا دل جیتنے میں ناکام رہتا ہے جبکہ نرم دل شخص ہر دل عزیز ہوتا ہے۔ آیئے! اس  بارے میں امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  کی سیرت طیبہ سے مدنی پھول چننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں چنانچہ

تند مزاجی اورسخت دلی سےنفرت: