Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

تو  سبھی کے  مزاروں  پہ جاکر،     تو سلام ان سے رو روکے کہنا

(وسائل بخشش مرمم،۵۹۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ذُوالْقَعْدَۃِالْحَرَامکامبارَک مہینا شروع ہونےوالاہے،2ذُوالْقَعْدَۃِ الْحَرَام کو صدرُالشریعہ،بدرُالطریقہ حضرت علامہ  مولانا مفتی محمدامجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کاعُرْس مبارَک منایاجاتا ہے۔آئیے!اِسی مُناسَبَت سے صَدْرُالشریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرتِ مُبارَکہ کے گوشوں کی چند جھلکیاں ملاحَظہ فرمائیے،چنانچہ

سیرت مبارکہ کی جھلکیاں 

صدرُالشّریعہ،بدرُالطریقہ مفتی محمدامجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ1300ہجری بمطابق1882عیسوی میں مشرقی یوپی(ہند)کےقصبےمَدِیْنَۃُالعُلَمَاءگھوسی میں پیدا ہوئے۔(تذکرہ صدرالشریعہ ،۵)آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی پیشانی  کشادہ،رنگ گندمی،گھنی داڑھی،بدن(Body)صحت منداورقددرمیانہ تھا۔(حیات وخدما ت صدرالشریعہ ،۱۲) آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہدونوں ہاتھ  باندھ کر ،آنکھیں بند کرکےنہایت تَوَجُّہ کے ساتھ نعت شریف سُنا کرتےاوراِس دوران آپ کی آنکھوں سے اَشک جاری ہوجاتے۔ (صدرالشریعہ،۶۲) آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تمام عُمَرشَجَرِاسلام کی آبیاری کےلئےکوشاں رہے۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی بارگاہ میں قرآن پاک کاترجمہ کرنے کی عرض کی،اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہسےسُن سُن کر اِملا کیا اور تَرْجَمَۂ کنز الایمانکی صورت میں مسلمانو ں کو اِیمان کا خزانہ  عطافرمانے کا سبب بنے،اِسی طرح بہار شریعت  جیسی عظیمُ الشَّان  کتاب تصنیف فرماکر عالَمِ اسلام پر اِحسان فرمایا۔بالآخر1367ہجری کی دوسری شب12 بج کر26منٹ پربمطابق6ستمبر1948کووفات پاگئے،مدینۃُالْعُلَمَاءگھوسی(ضلع اعظم گڑھ)میں آپ کامزارزیارت گاہِ خاص وعام ہے۔(تذکرہ  صدر الشریعہ ،۳۹ تا۴۱ ملخصا)