Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

   جب مدینہ منّورہ سے جدائی کی گھڑیاں قریب آتی ہیں تو امیرِ اہلِسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا اضطراب بَہُت بڑھ جاتا ہے۔ آپ جدائی کے غم میں بے چین ہوجاتے ہیں۔مدینے شریف سے جدائی کا منظر پوری طرح لفظوں میں بیان کرنا بے حد مشکل ہے۔ آپ نے  ۱۴۰۰؁ھ کی حاضری میں رخصت کے وقت اشکبار آنکھوں سے سنہری جالیوں کے روبرو مواجہہ شریف کے سامنے اپنی الوداعی کیفیت کا جو نقشہ اشعار  کی صورت میں کھینچا ہے۔آئیے!چند اشعارسنئے :

کوئے جاناں کی رنگیں فضاؤ!    اے معطر مُعَنبر ہواؤ!

لو سلام آخری اب ہمارا     الوداع آہ شاہِ مدینہ

آنکھ سے اب ہُوا خون جاری،     روح پر بھی ہوا رنج طاری

جلد عطّارؔ کو پھر بلانا     الوداع آہ شاہِ مدینہ

    (وسائل بخشش مرمم،ص۳۶۵،۳۶۶)

مجلس مدنی انعامات

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! مدینہ منورہ کی محبت مزید بڑھانے کے لئے دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجایئے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوت اسلامی  مدنی  کاموں کو مزید بڑھانے کیلئے کم وبیش 104 شعبہ جات (Departments) میں  دین کی خدمت کررہی ہے ،انہی شعبہ جات میں سے ایک ”مجلس مدنی انعامات“بھی ہےاس مجلس کا بنیادی مقصد اسلامی بھائیوں،اسلامی بہنوں،جامعاتُ المدینہ و مدارس المدینہ کے طلبہ و طالبات کو باعمل بنانا اور انہیں مدنی انعامات پر عمل کی ترغیب دلانا ہے۔شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَولانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  ارشاد فرماتے ہیں کہ کاش! دیگر فرائض  وسنن کی بجاآوری کے ساتھ ساتھ تمام اسلامی بھائی اور بہنیں ان مدنی انعامات کو بھی اپنی زندگی کا دَسْتُورُ الْعَمَل  بنالیں اور تمام ذمہ دارانِ  دعوتِ اسلامی