Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

ُتَبَرَّک مسجِد بنی ہوئی ہے، قرآنِ کریم اور اَحادیثِ صحیحہ میں اِس کےفضائل نہایت اِہتِمام سے بیان فرمائے گئےہیں۔مسجِدنَبَوِی شریف سے درمِیانی چال سےچل کرتقریباً 40 مِنَٹ میں عاشقانِ رسول مسجِدقُبا پہنچ سکتےہیں۔حُضورِانورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہر ہفتے کوکبھی  پَیدل توکبھی سُواری پر مسجِد قُبا تشریف لےجاتے تھے۔( بُخاری ج ۱ ص ۴۰۲ حدیث ۱۱۹۳)  آئیے!مسجد قبا میں حاضر ہوکر نماز  پڑھنے کے فضائل پر مشتمل دو فرامین  مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے،چنانچہ

مسجد قبامیں  نماز پڑھنے کے فضائل

       نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:مسجِدقُبامیں نَما ز پڑھنا”عمرے“کے برابر ہے۔(ترمذی، ۱/۳۴۸ ،حدیث:۳۲۴)ایک اور مقام پر فرمایا:جس شخص نےاپنے گھر میں وُضوکیاپھرمسجِدقُبامیں جاکرنَمازپڑھی تواُسے”عمرے“کا ثواب ملے گا۔(ابنِ ماجہ،۲ /۱۷۵،حدیث:۱۴۱۲)

(2)مسجدِ غَمامہ

مَکَّۂ مکرّمہ یاجَدَّہ شریف سےجب مدینۂ مُنوَّرہ آتےہیں تو مسجِدِنَبَوِی شریف آنےسے قَبل اُونچے قُبّوں (گنبدوں ) والی ایک نہایت ہی خوب صورت مسجِد آتی ہے یِہی’’مسجدِغَمامہ‘‘ہے۔ہمارے پیارےآقامکی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے2ھجری میں پہلی بار عیدُالْفِطْر اورعیدُالاَضْحٰی کی نَماز اِس مَقام پرکُھلےمیدان میں ادافرمائی ہے۔یَہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےبارِش (Rain)کےلئے دُعا فرمائی،دُعافرماتےہی بادَل آئے اوربارِش برسنی شُروع ہوگئی۔’’بادَل‘‘کو عَرَبی زَبان میں غَمَامَہ کہتے ہیں اِسی نِسبَت سےاِسےاب مسجدِغَمامہ کہتے ہیں۔یہاں کُھلا میدان تھا،پہلی صدی کے مجدِّد،امیرُالْمُؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدُالعزیز رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے یہاں مسجِد تعمیر کروادی۔ آئیے!اب چند مزید مقدس مقامات کے بارے میں سنئے ،چنانچہ