Book Name:Ittiba e Shahawat

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!رِضائے الہٰی  کی خاطرنَفْسانی خواہشات کو تَرک کرنے کا ذِہْن بنانے کیلئے اِتباعِ شہوات کی مَذمَت سے مُتَعَلِّق چند احادیثِ مُبارَکہ پیش کرتا ہوں تاکہ  اس مُہلِک مَرض سے بچنے میں مزید کامیابی حاصل ہوسکے۔چُنانچہ  

جنَّت اورد وزخ تم سے قریب ہیں

حضرت سَیِّدُناعبدُاللہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی ہے کہ حُسنِ اَخلاق کے پیکر، نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ عالیشان ہے : ''جنَّت  تم سے اس سے بھی زِیادہ قریب ہے جتناتمہارے جُوتے کاتَسمہ ،جُوتے سے قریب ہے اوردوزخ بھی اسی طرح ہے (یعنی بہت زِیادہ قریب ہے )ہاں! جنَّت کو تکالیف سے اوردوزخ کو شہوتوں اور لَذتوں سے ڈھانپ دیاگیاہے۔(صحیح البخاری، کتاب الرقاق، باب حجبت النار ۔۔۔۔،الحدیث:۶۴۸۷، ۴/۲۴۳)

عقلمند اور نادان کون؟

اسی طرح سرکارِ دو عالم ، نورِ مُجسّم ، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُعظّم ہے : اَلْکَیِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَہٗ وَ عَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَ الْعاجز مَنِ اتَّبَعَ نَفْسَہٗ ھَوَاھَا ثم تَمَنَّی عَلَی اللہِ یعنی عقل مند اور سمجھدار وہ ہے جو اپنے نَفْس کا مُحاسَبہ کرے اورموت کے بعد والی زِندگی کے لئے عمل کرے۔ اور عاجزوہ ہے جس نے نَفْسانی خواہشات کی پیروی کی اوراللہ پاک  ( کی رحمت سے جنّت ملنے کی) اُمید رکھی۔ (سنن ابن ماجہ ،ج۴،ص۴۹۶،ح۴۲۶۰)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!یقیناً جنّت نعمتوں اورآسائشوں سے بھرپُور اِنتہائی خُوبصُورت  مَقام ہے مگر وہاں تک پہنچنا آسان نہیں  بلکہ اس کی راہ میں  عبادتوں رِیاضتوں اور نیکیوں کی صُورت میں اِنتہائی  دُشوار گُزار گھاٹیاں مَوْجُودہیں جن  کو عُبُور کرناضروری ہے۔جبکہ دوزخ دہشتوں،تکلیفوں  اور