Book Name:Ittiba e Shahawat

قَدْر حاصل کرلی۔([1])

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)،28جون 2018ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

٭ حدیثِ پاک کے بارے میں مَدَنی پھول

٭اسلام میں کلامُاللہ(یعنی قرآن) کے بعد کلامِ رسولُ اللہ(یعنی حدیث)کا درجہ ہے۔ (مرآۃ المناجیح، ۱/۲)٭ہرانسان پرحُضور عَلَیْہِ السَّلَام کی اِطاعت فَرْض ہے اور یہ اِطاعت بغیرحدیث و سُنّت جانے ناممکن ہے۔(مرآۃ المناجیح ،۱/۹)٭اَحادیث سے اِنکار کے بعد قرآن  پر اِیمان کا دعویٰ باطِلِ محض ہے۔(نزہۃ القاری ،۱/۶ ۳)٭جب تک یہ معلوم نہ ہوجائے کہ یہ واقعی حدیث مبارَکہ ہے،اُس وَقْت تک بَیان نہ کریں۔ (فیضان فاروق اعظم ،۲/۴۵۱)٭آقا عَلَیْہِ السَّلَام کا فرمان ہے:جب تک تمہیں یقینی عِلْم نہ ہو میری طرف سے حدیث بیان کرنے سے بچو، جس نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ منسوب کیا اُسے چاہئے کہ وہ اپنا


 

 



[1]  تاریخ ابنِ عساکر،۱۹/۱۵۵،حدیث:۴۴۱۵