Book Name:Ittiba e Shahawat

جنَّت کی بِشارَت سے بھی نوازا ہے  ۔

حضرت سَیِّدُنا ابُو سُلیمان دارانی رَحۡمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیۡہ فرماتے ہیں،'' نَفْس کی خواہشوں میں سے کسی ایک خواہش کو تَرک کر دینا، دِل کے لئے ایک سال کے روزوں اور سال بھر کی راتوں کے قیام سے بھی زِیادہ فائدہ مند ہے۔''( قُوتُ القُلوب ،ج ٢، ص ٣٣٦)(فیضانِ سنّت ،ص:۷۳۴)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ نَفْسانی خواہشات سے بچنے کے کس قَدر فَضائل ہیں کہ جو اپنے اُوپر خواہشات کے دروازے بند کرلیتاہے تو اللہ پاک  اسے جنَّت کی نعمت سے نوازدیتاہے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم ان اِنعامات و اِکرامات سے محروم نہ رہیں اور ان کے حُصُول کیلئے نَفْسانی خواہشات سے بچنے کی بھرپُورکوشش کرتے رہیں۔اِتّباعِ شَہوات پر اُبھارنے والے کئی اَسباب ہوسکتے ہیں،آیئے!ان میں سےپانچ(5)اَسباب اور ان کا علاج ذِکر کرتا ہوں تاکہ ان  مُہلکات (ہلاک کرنے والی چیزوں) سے بچنا مزید آسان ہوسکے۔

(۱)جلد اَثَر قبول کرنے کی عادت

کسی چیز کی تعریف سُن کر یاکسی کے پاس کوئی چیز دیکھ کریہ خواہش دل میں پیدا ہو کہ یہ چیز میرے پا س بھی ہونی چاہیے(جیسے کسی کااچھا موبائل ،لیپ ٹاپ(LapTop)،آئی پیڈ(I-Pad)، گھر دُکان اورگاڑی  وغیرہ )ان چیزوں کودیکھیں تو اب ہمیں خواہ اُن کی حاجت ہو یا نہ  ہو، بس ایک دُھن سر پر سوار ہوجاتی ہے کہ کسی طرح میں بھی یہ چیزیں  حاصل کرلوں ،اب  ان چیزوں کا حُصُول  مُشکل ہونے کی وجہ سے یہ شخص اپنی خواہش کو پُورا کرنے کے لئے جائز وناجائز حُدود کو پار کرتا چلاجاتا ہے اور یُوں  تباہی  کے عمیق(یعنی گہرے)  گڑھے  میں جا پڑتا ہے ۔

علاج