Book Name:Ittiba e Shahawat

مختلف عذابوں کی جگہ ہے مگر اس تک رَسائی نہایت آسان ہے کیونکہ جہنَّم کو نَفْسانی شہوات سے ڈھانپ دیاگیاہے تو جوشخص نَفْس کی ناجائز خواہشات پُوری کرتے ہوئے اپنی زِندگی بَسرکرے گا توڈر ہےکہ جہنَّم میں داخل کردیا جائے۔لہٰذا ہم میں سے جوجنَّت میں داخلے کا مُتمَنِّی اور جہنَّم کے عذاب سے بچنے کا خواہشمند ہے(ہرشخص کو یہ تمنا رکھنی بھی چاہیے)  تو اسے چاہیے کہ نَفْس کی مُخالَفت کرتے ہوئے  ناجائز خواہشات  کے ساتھ ساتھ اپنی جائزخواہشوں پر بھی قابو پانے کی کوشش کرے،کیونکہ جائز خواہشات کو نہ دبانا ناجائز خواہشوں میں  جاپڑنے کاسبب ہے ۔آئیے!عبرت کیلئے ایک اور حدیثِ پاک سُنتے ہیں ۔

حضرت سَیِّدُناابُوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے رحمتِ کونین ،دُکھی دِلوں کے چین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ عالیشان ہے :''جب اللہپاک نےجنَّت اوردوزخ کو پیدا کیا توحضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام کو جنَّت کی طرف بھیجا اور اِرْشاد فرمایا: '' جنَّت اوراس کی اُن نعمتوں کودیکھو جومیں نے اَہْلِ جنَّت کے لئے تیارکی ہیں۔'' حُضُورنبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِرْشاد فرماتے ہیں: ''توحضرت جبرائیلعَلَیْہِ السَّلَام جنَّت میں آئے ،جنَّت اوراَہلِ جنَّت کے لئے اللہ  پاک کی تیارہ کردہ نعمتیں دیکھ کر اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضرہوئے اور عرض کی:''تیرے عزّت وجَلال کی قسم!جو بھی اس جنَّت کے بارےمیں سُنےگاوہ ضروراس میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا ۔''پس اللہ  پاک نے حکم فرمایااور جنَّت کو مَشقّتوں اورتکالیف سے ڈھانپ دیاگیا۔''پھر اللہ پاک نے حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے فرمایا: ''دوبارہ جاؤجنَّت اوراس کی نعمتوں کودیکھو،جومیں نے جنّتیوں کے لئے تیارکی ہیں۔ ''حُضُور نبی ِپاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِرْشادفرماتے ہیں:''حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ جنَّت میں گئے  تو کیا دیکھا کہ اس کومشقّتوں اور تکالیف سے ڈھانپ دیاگیاہے،حضرت جبرائیلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے اللہ تَعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوکر عرض کی :''اے اللہ پاک!تیرے عزّت وجَلال کی قسم! مجھے ڈر ہے کہ اب اس