Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کاذوقِ عبادت

اىک مرتبہ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کوآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے بعض شاگردوں نے دعوت دى تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تشرىف لے گئے، جب نمازِ ظُہر کا وَقْت ہوا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے نماز پڑھى،پھر نوافِل شُروع فرمادىئے،جب فارغ ہوئے تو قمىص کااىک کنارہ اُٹھاتے ہوئے کسی سے کہا: دىکھو!میری قمىص کے اندر کىا چىز ہے؟دىکھا تواىک زہریلا کیڑاتھا جس نے سولہ (16)یاسترہ(17)مقامات پر ڈنک مارا تھا،جس کے سبب  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا جِسْمِ مبارَک سُوج چکا تھا۔ لوگوں نے کہا:جب اِس نے پہلا ڈنک ماراتھا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اُسى وَقْت نماز سے باہر کىوں نہ ہوئے؟ فرماىا:میں نے اىک سُورت  شُروع کررکھى تھى ، دل نےچاہا کہ وہ پُورى ہوجائے(تو پھر سلام پھیروں گا)۔(تاریخ بغداد،۲/ ۱۳)

دے شوقِ تلاوت دے ذوقِ عبادت      رہوں باوُضو میں سدا یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۰۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ولادَت و سِلسلۂ نسب

میٹھی میٹھی  اسلامی بہنو! حضرت سَیِّدُنا امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادت مشہور شہر بُخارا میں 13شَوَّال 194؁( ہجری )بروز جمعہ بعد نمازِ عَصْر ہوئی۔امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا نام محمداور کُنْیَت ابُو عَبْدُ اللہ ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا سِلْسِلۂ نَسب یہ ہے:محمد بن اِسماعیل بن اِبراہیم بن مُغِیْرہ ہے۔امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پَردادا مُغِیْرہ کاشْت کار اور غیرِ خدا کی عبادت کرنے والے تھے لیکن بعد میں حاکمِ بُخارا”ىَمان جُعْفِىْ“کے ہاتھ پر اسلام لائے۔امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی  عَلَیْہ نے تقریباً