Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

کبھی اپنے قریب بھی بھٹکنے نہ دیا،عاجِزی و اِنکساری کا دامن تھامے رکھا،عَمَلی طور پر سادگی اپنائی اور دورانِ طالبِ عِلْمی سے ہی زُہد و قَناعت کو اِختیار فرمالیا ،چنانچہ

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عاجزی و انکسارى

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے خُصوصى شاگِرد محمد بن حاتِم وَرَّاق رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بَىان کرتے ہىں کہ اىک مرتبہ امام بُخارى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بُخارا کے قرىب مسافر خانہ بنارہے تھے،خُدَّام اور عقیدت مَند حضرات بھی آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےہمراہ  تھے مگر اِس کے باوُجود آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے ہاتھوں سے اِىنٹىں اُٹھا اُٹھا کر دىوار مىں لگارہے تھے،مىں نے آگے بڑھ کر کہا:آپ رہنے دىجئے ىہ اىنٹىں مىں لگا دىتا ہوں،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِرْشاد فرماىا:قِىامت کے دن ىہ عمل مجھے فائدہ دے گا۔ (ارشاد الساری،ترجمۃ الامام بخاری،۱/۶۵)

سُوکھی روٹی تناول فرماتے

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے طلبِ عِلْم کے دوران بسا اوقات سُوکھى گھاس کھا کر بھى وَقْت گزارا ہے،کبھی کبھار آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اىک دن مىں عام طور پر صِرْف  دو ىا تىن بادام کھاىا کرتے تھے۔اىک مرتبہ بىمار پڑگئے، اَطِبَّا حضرات (یعنی ڈاکٹرز)نے بتلاىا کہ سُوکھى روٹى کھا کھا کر اِن کى اَنتڑىاں سُوکھ چکى ہىں،اُس وَقْت آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے بتاىا کہ وہ چالىس سال (Forty Years)سے خُشْک روٹى کھا رہے ہىں اور اِس عَرْصے مىں سالن کو بالکل بھی ہاتھ نہىں لگاىا۔(تذکرۃ المحدثین،ص۱۸۲)

میٹھی میٹھی  اسلامی بہنو! سُنا آپ نے!اللہ والوں میں حُصولِ عِلْم کا کیسا زَبَرْدَست مَدَنی جَذبہ ہوا کرتا تھا کہ سالن کے بغیر سُوکھی روٹی کھاکر بھی اِنتہائی ذَوق و شَوق کے ساتھ عِلْمِ دین سیکھنے میں مشغول رہا