Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

بَصر کے ساتھ بصیرت بھی خوب روشن ہو      لگاؤں خاکِ قدم بار بار آنکھوں میں

(سامانِ بخشش،ص۱۳۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی  اسلامی بہنو! اگر ہم مُحَدِّثِینِ کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرتِ مبارَکہ کا جائزہ لیں تو اُن کی پاکیزہ سیرت میں ہمیں یہ مَدَنی پھول جگمگاتا دکھائی دے گا کہ اِن حضرات نے عِلْمِ حدیث کے حُصول اوراَحادیثِ رسول کی ترویج و اِشاعت  کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا،حتّٰی کہ اِس راہ میں اپنے گھربار کو خَیر آباد کہہ کر دور دراز ملکوں اورشہر کا سفر طے کرکے علمِ حدیث حاصل کیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ امیرُالمؤمنین فی الحدیث امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ چونکہ یادگارِ اَسلاف تھے،لہٰذا آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مُحَدِّثِینِ کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے نَقْشِ قدم پر چلتے ہوئے اِسی مقصَد کی خاطر اپنے آبائی وطن کو چھوڑا،دور درازشہروں کا سفر اِختیار فرمایا اورانتہائی کَم عُمْر میں ہی میدانِ حدیث میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔آئیے!امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے شَوقِ عِلْم کی چند جھلکیاں مُلاحَظہ کیجئے،چنانچہ

زمانۂ تعلیم

اَمِیْرُ المُؤمِنِیْن فِی الْحَدِیْث امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  جب دس(10) سال کے ہوئے تو اِبتدائى اور ضرورى تعلىم حاصل کر چکے تھے،اللہ پاک نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے دل مىں عِلْمِ حدىث حاصِل کرنے کا شوق پىدا کىا  تو  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ’’بُخارا‘‘مىں(عِلْمِ حدیث حاصل کرنے کے لئے ایک مَدْرَسے میں)داخِلہ لے لىا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے عِلْمِ حدىث اِنتہائى محنت سے حاصِل کىا، سولہ (16)سال کى عمر