Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے وسیلےسے دعائیں کیں اور گریہ وزاری کی،امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے قَبولیتِ دعا کے لیے سفارش کی، نہایت ہی خُشوع وخُضوع سے اُس نے دعا مانگی،اُسی وَقْت آسمان پر بادل چھا گئے اور سات روز(Seven Day) تک مُسَلْسَل بارش ہوتی رہی اور اِتنی بارش ہوئی کہ لوگوں کے لیے مقامخَرْتَنْکسے”سَمَرْقَنْد“تک پہنچنا بھی مشکل ہوگیا۔(طبقات الشافعیۃ الکبری،الطبقۃ الثانیۃ،۲/۲۳۴)(خَرْتَنْکْ سے سَمَرْقَنْد تک فقط تین میل کا فاصلہ ہے۔)

اللہُ غنی! شانِ وَلی! راج دِلوں پر      دُنیا سے چلے جائیں حکومت نہیں جاتی

 (وسائلِ بخشش مرمم،ص ۳۸۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بَیان  کا خلاصہ

میٹھی میٹھی  اسلامی بہنو! آج کے بَیان میں ہم نے سُنا کہ

٭امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بے مثال ذہانت کے مالک تھے۔٭امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو کَم عُمْرِ ی میں ہی عِلْمِ حدیث میں مہارت حاصِل ہو گئی تھی۔٭امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو لاکھوں احادیثِ مبارَکہ حِفْظ تھیں۔٭امام  بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے حُصولِ عِلْم کی خاطِر دور دراز ملکوں اور شہروں کے سفر فرمائے۔٭امام  بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ احادیثِ مبارَکہ کا بہت زیادہ ادب بجالاتے تھے۔٭امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  عاجِزی و اِنکساری کے پیکر تھے۔٭امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی صحیح بخاری شریف کاخَتْم کرنے سے مصیبتیں،پریشانیاں اور آفتیں   دور ہو جاتیں ہیں۔٭ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے وِصالِ ظاہری کے بعد آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے وسیلے سے  بارش طلب کی جاتی تھی۔ اللہ پاک ہمیں